اسلام آباد (این این آئی)سینٹ کی قائمہ کمیٹی بجلی کے اجلاس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گذشتہ مالی سال بھی گردشی قرض میں 532ارب روپے کا اضافہ ہوا،30 جون 2020کوگردشی قرض دوہزارایک سوپچاس ارب روپے پر پہنچ گیا۔جمعرات کو کمیٹی کا اجلاس سینیٹرفدا خان کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاوس اسلام آباد میں ہوا پاورڈویژن کے حکام کی طرف سے بتایا گیا کہ گزشتہ مالی سال چودہ سو ارب روپے کی بجلی
فروخت کی گئی اوربارہ تریسٹھ ارب روپے کی وصولی کی گئی۔ سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ حکومت کی نااہلی کے باعث ایک سونوے ارب روپے گردشی قرض میں شامل ہوئے۔چیئرمین کمیٹی کے استفسار پرگردشی قرض کا اصل حجم کیا ہے۔چیئرمین نیپرا نے کہا کہ ان کے پاس جون دوہزاربیس تک کے گردشی قرض کے باضابطہ اعدادوشمار نہیں آئے تاہم گردشی قرض کا حجم دوہزارایک سوپچاس ارب روپے کمیٹی ممبران نے چیف ایگزیکیو کے الیکٹرک کی عدم موجودگی میں کمپنی کی کارکردگی کا جائزہ لینے کا ایجنڈا موخرکردیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں کے الیکٹرک کے نجکاری معائدے اور کمپنی کے آخری فارنزک آڈٹ کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔انھوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کو 65 ارب روپے کے واجبات کی وصولی کی اجازت دینا درست نہیں۔کمیٹی نے پیسکوکوملازمتوں کیلئے انٹرویو کرنے سے روک دیا۔اجلاس میں ٹاپ کرنے والے امیدواروں نے الزام لگایا کہ انکو انٹرویومیں شرکت کیلئے نہیں بلایا گیا۔تحریری امتحان لینے کے بعد انکی دستاویزات کومعیارکے مطابق نہ ہونے پرمسترد کردیا گیا۔چیئرمین کمیٹی نے پیسکو کے سی ای اوکودستاویزات کے ہمراہ بیس جون کواجلاس میں پیش ہونے کی ہدایت کردی۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی بجلی کے اجلاس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گذشتہ مالی سال بھی گردشی قرض میں 532ارب روپے کا اضافہ ہوا،30 جون 2020کوگردشی قرض دوہزارایک سوپچاس ارب روپے پر پہنچ گیا۔جمعرات کو کمیٹی کا اجلاس سینیٹرفدا خان کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاوس اسلام آباد میں ہوا پاورڈویژن کے حکام کی طرف سے بتایا گیا کہ گزشتہ مالی سال چودہ سو ارب روپے کی بجلی فروخت کی گئی اوربارہ تریسٹھ ارب روپے کی وصولی کی گئی۔