ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

حکومت اپنے فیصلوں پر کھڑی کیوں نہیں ہوتی،عدالت آپ کو سہارا نہیں دے سکتی، چیف جسٹس گلزار احمد کے ریمارکس

datetime 16  جولائی  2020 |

اسلام آباد(آن لائن)سپریم کورٹ نے پاکستان سٹیل ملز کے پبلک پرائیویٹ شراکت داری کے حکومتی منصوبے پر سوالات اٹھا دیئے۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے پاکستان اسٹیل مل انتظامیہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام ملازمین کو نہیں نکالا جا سکتا، سٹیل مل سے متعلق بنایا گیا منصوبہ صرف تباہی ہے۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پاکستان سٹیل ملز کے

ملازمین سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے وفاقی حکومت سے سٹیل مل سے متعلق رپورٹ طلب کرلی ہے۔چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ زیادہ ہوشیاری اسٹیل مل انتظامیہ کے گلے پڑ جائے گی۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ کابینہ نے اسٹیل مل کے تمام ملازمین کو نکالنے کا فیصلہ بھی نہیں کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ملازمین کو اس طرح نکالا تو 5ہزار مقدمات بن جائیں گے۔ وکیل اسٹیل مل ملازمین نے عدالت کو بتایا کہ ملازمین کی برطرفی کیلئے 40 ارب درکارہوں گے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایسا نہ ہو اسٹیل مل انتظامیہ کو برطرف کیے گئے ملازم ہی دوبارہ رکھنے پڑیں،اسٹیل ملز انتظامیہ زیادہ ہوشیاری دکھائے گی تو یہ انہی کے گلے پڑے گی،چیف جسٹس نے حکومتی وکیل سے کہا کہ حکومت جو کرنے جا رہی ہے اس سے تباہی پھیلے گی،آپ اس معاملے کو انتہائی برے طریقے سے دیکھ رہے ہیں،حکومت اپنے کیے ہوئے فیصلوں پر کیوں کھڑی نہیں ہو پا رہی،عدالت آپ کو سہارا نہیں دے سکتی،آپ کو اندازہ ہی نہیں وہ کیا کر رہی ہے،جسٹس اعجازالاحسن نے ایک موقع پر کہا کہ آپ کا منصوبہ یہ ہے کہ 95 فیصد ملازمین کو نکالا جائے گا اور کنٹریکٹ پر نئے ملازمین بھرتی ہوں گے، اس وقت اسٹیل ملز ملازمین کے ہائیکورٹس میں 320 اور سپریم کورٹ میں 29 مقدمات زیر سماعت ہیں۔عدالت عظمیٰ نے پاکستان اسٹیل ملز سے نئی رپورٹ طلب کرتے ہوئے فریق مقدمہ کے وکیل کامران مرتضیٰ کی علالت کے باعث سماعت چار ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…