پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

عوام کو پیٹرول نہیں مل رہا تھا تو ذخیرہ اندوزی کے پیچھے کون ہے؟ مافیاز کو عوام کو لوٹنے کا لائسنس مل گیا ، قلت کے باوجود فروخت میں اضافہ، ذخیرہ اندوزی کا انکشاف

datetime 11  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت مافیاز جبکہ مافیاز حکومت کی مدد سے چل رہی ہیں۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے پیٹرول بحران انکوائری کمیٹی کی تحقیقات متعین مدت میں مکمل نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک مرتبہ پھر ثابت ہوا کہ

چینی کی طرح پیٹرول کے مجرم پکڑنے میں حکومت ہے نہ ہی اس میں جرات واہلیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرول بحران پر حکومتی رویے نے چینی اسکینڈل کی یاد تازہ کردی، موجودہ حکومت مافیازاور مافیاز حکومت کی مدد سے چل رہی ہیں۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پیٹرول بحران پر انکوائری کمیٹی کا 15 روز میں رپورٹ جمع نہ کرانا ‘دال میں کچھ کالا ہونے کا اشارہ ہے۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اس سوال کا جواب نہیں آیا کہ جب عوام کو پیٹرول نہیں مل رہا تھا تو ذخیرہ اندوزی کون کررہا تھا؟ جبکہ جون کے مہینے میں قلت کے دوران پیٹرول کی فروخت زیادہ کیوں ہوئی؟ یہ پراسرار معمہ بھی حل نہیں ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن اور تیل کی قلت کے باوجود فروخت اتنی زیادہ کیوں سامنے آئی؟ اس سوال کا جواب اصل کہانی بتارہا ہے، ساتھ ہی وہ بولے کہ یہ امر حیران کن ہے کہ مئی کے مہینے میں فروخت 6 لاکھ 35 ہزار ٹن کیوں سامنے آئی؟صدر مسلم لیگ (ن) نے یہ سوال بھی کہا کہ مزید حیرت انگیز یہ ہے کہ جون میں پیٹرول کی کھپت 7 لاکھ25 ہزار ٹن بتائی جارہی ہے تو یہ کیسے ہوا؟انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے باعث طلب میں کمی، قلت کے باوجود فروخت میں اتنا اضافہ مطلب صرف ذخیرہ اندوزی ہے، حکومتی ملی بھگت سے پیٹرول کے ذریعے قوم سے اربوں لوٹ لیے گئے۔شہباز شریف کے مطابق موجودہ دور میں مافیاز کو عوام کو لوٹنے کا لائسنس دے دیا گیا ہے، ہر شخص محسوس کررہا ہے کہ ملک میں حکومتی عمل داری نام کی کوئی چیزموجود نہیں ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…