منگل‬‮ ، 04 مارچ‬‮ 2025 

کورونا وائرس کے باعث پاکستان کی جی ڈی پی میں کتنے ارب ڈالر خسارے کا امکان ہے، عالمی بینک کی رپورٹ میں تشویشناک اعداد و شمار

datetime 10  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)عالمی بینک کی جانب سے جنوبی ایشیا کے سیاحتی شعبے کے حوالے سے جاری پالیسی بریف میں کہا گیا ہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے اثرات کے باعث پاکستان کی مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کو 3 ارب 64 کروڑ ڈالر کا نقصان پہنچ سکتا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ کورونا وائرس کے باعث صوبہ خیبرپختونخوا کو ایک سے 2 کروڑ ڈالر کے خسارے کا سامنا ہوسکتا ہے۔کووڈ 19 اور جنوبی ایشیا میں

سیاحت کے عنوان سے جاری پالیسی بریف میں مزید تخمینہ لگایا گیا کہ کورونا وائرس سے مرتب ہونے والے اثرات نے پاکستان کے سیاحتی شعبے میں 8 لاکھ 80 ہزار ملازمتوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔عالمی وبا کورونا وائرس کے سب سے زیادہ اثرات بھارت پر مرتب ہوئے ہیں جس کی جی ڈی پی کو 43 ارب 40 کروڑ ڈالر کے ممکنہ نقصان کا سامنا ہے، اس کے بعد نیپال کو 46 کروڑ ڈالر کے ممکنہ نقصان او مالدیپ کی جی ڈی پی کو 70کروڑ کے خسارے کا سامنا ہے۔حکومت پاکستان کی جانب سے کووڈ-19 میں سیاحت کے ردعمل کی سرگرمیوں میں نقد گرانٹ یا سبسڈیز، ٹیکس چھوٹ/ریلیف/توسیع، فیس/بلز معافی، سیاحتی روابط یا کرائسز ٹاسک فورس، وبا کے پھیلاؤ سے نمٹنے کے لیے صنعت کے ساتھ تعاون، سیاحتی اثاثوں کی بحالی، قومی ایئرلائن کی جانب سے منسوخی کی فیس معاف اور قومی ایئرلائنز کے کارگو آپریشنز کو برقرار رکھنا شامل ہے۔عالمی بینک کے اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ سیاحت پر پاکستان میں پوری معیشت کی جی ڈی پی کے مقامی اخراجات کی شرح 4.09 فیصد ہے جبکہ پاکستان میں انٹرا ریجنل جنوبی ایشیائی سیاحوں کی شرح 3.25 فیصد ہے اس حوالے سے سب سے زیادہ شرح بھارت کی 63.94 فیصد، اس کے بعد بنگلہ دیش کی 13.02فیصد، سری لنکا 11.19فیصد، نیپال 6.22 فیصد، مالدیپ 2.37فیصد اور بھوٹان کی شرح 0.01 فیصد ہے۔ عالمی بینک کی پالیسی

بریف میں کہا گیا ہے کہ جنوبی ایشیا خاص طور پر ملازمتوں کے حوالے سے سفر اور سیاحت پر زیادہ انحصار کرتا ہے جبکہ 2019میں ملازمت کے 4 کروڑ 77 لاکھ مواقع پیدا ہوئے تھے۔چند اقتصادی آپشنز کے ساتھ مالدیپ کا جزیرہسیاحت پر خاص طور پر انحصار کرتا ہے جبکہ دوسرے جنوبی ایشیائی ممالک کے پاس جی ڈی پی کے زیادہ متنوع ذرائع ہیں جن میں زراعت اور ترسیلات زر بھی شامل ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ عالمی وبا کے اثرات سے کم از کم 6 سے 9 ماہ تک سفری اور سیاحتی خدمات کی طلب میں ایک خاموشی رہنے کا امکان ہے

جبکہ اس کی بحالی میں اس سے دگنا وقت لگے گا۔اس میں کہا گیا کہ پہلے مقامی سیاحت کی بحالی کا امکان ہے اور مقامی سیاحت کے بعد بحال ہونے والی اگلی مارکیٹس میں ‘کووڈ-19 سیف زونز( محفوظ مقامات)’ میں انٹرا ریجنل سفر شامل ہے۔ خیال رہے کہ عالمی وبا جنوبی ایشیا میں سفر اور سیاحت سے وابستہ 4 کروڑ 77 لاکھ کے قریب ملازمتوں پر اثر انداز ہورہی ہیں، جن میں غیر رسمی شعبے کی خواتین اور کمزور طبقہ بھی شامل ہے۔بحران کے نتیجے میں صرف سفر اور سیاحت کے شعبے میں خطے کی جی ڈی پی میں 50 ارب ڈالر سے زائد کے خسارے کے امکانات ہیں۔

موضوعات:



کالم



آپ کی تھوڑی سی مہربانی


اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…