پیر‬‮ ، 08 دسمبر‬‮ 2025 

بر طرف جج کے فیصلوں کے کیسز کا دوبارہ ٹرائل ہو اتو نواز شریف کی بریت بھی ختم ہو جائے گی،ن لیگ کیلئے انتہائی تشویشناک بات

datetime 4  جولائی  2020 |

اسلام آباد(آن لائن) وزیراعظم کے معاون خصوصی احتساب و امور داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ جج ارشد ملک برطرف کی وجوہات اور تفصیلی فیصلہ آنا ابھی باقی ہے مسلم لیگ ن روایتی طور پر جلد بازی میںمٹھائی کھا رہی ہے ۔ میرم نواز سے بھی بینہ ویڈیو کے معاملے میں تفتیش ہونی چاہئے، بر طرف جج کے فیصلوں کے کیسز کا دوبارہ ٹرائل ہو اتو نواز شریف کی بریت بھی ختم ہو جائے گی۔

ہفتے کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب و امور داخلہ شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ جج کی بر طرفی کے معاملے کا تفصیلی فیصلہ آنا باقی ہے جج کی برطرفی کے معاملے میں مسلم لیگ روایتی طور پر پہلے مٹھائی کھا رہی ہے جج ارشد ملک کا ان کردارو ں کے ساتھ پرانا تعلق ہے ناصر بٹ مفرور ہے وہ اس وقت برطانیہ میں ہیں، کس نے اس معاملے سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کی ہے انہوں نے کہا کہ جج کی برطرفی کے بعد نواز شریف کی ایک ریفرنس میں بریت پر بھی سوال اٹھ رہے ہیں نیب کے قانون میں اس معاملے کی 14 سال سزا ہے جبکہ نواز شریف کو صرف 7 سال کی سزا دی گئی ہے۔ اس وقت اسلام آباد ہائی کورٹ میں مجموعی طور پر دواپیلیں زیر التوا ہیں ایک میں نواز شریف نے سزا کو کالدم قرار دینے کی اپیل کی ہے جبکہ دوسری میں نیب نے سزا کو بڑھا کر 14 کر نے کی اپیل کر رکھی ہے اس کے علاوہ نیب نے نواز شریف کی ایک کیس میں بریت کو بھی چیلنج کر رکھا ہے شہزاد اکبر نے کہا کہ مریم نواز سے بھی ویڈیوز کے بارے مٰیں تفتیش ہونی چاہئے جن لوگوں نے وڈیو دکھائی ہے ان کو فارنزک آڈٹ کے لئے اصل ویڈیو تفتیشی ادارو کے حوالے کرنا پڑے گی، مریم نواز نے الزام عائد کیا کہ فیصلے لینے کیلئے کسی نے جج کوبلیک میل کیا تھا۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ اگر وہ ویڈیو کا فارنزک آڈٹ کروانا ضروری ہوتا تو لاہور ہائی کورٹ کیساتھ سینئر ترین جج

حکم دے سکتے تھے انہوں نے کہا کہ دوران سماعت کسی بھی جج کی جانب سے دیئے گئے ریمارکس حتمی نہیں ہوتے صرف تحریری فیصلہ حتمی ہوتا ہے۔ سپریم کورٹ نے اگر ایف آئی اے کو تحریری حکم دیا ہو تا تو وہ ضرور ویڈیو کا فارنزک کرواتے انہوں نے کہا کہ جسٹس قیوم والے معاملے میں عدالتی نظر موجود ہے کہ اگر جج کی جانب داری ثابت ہو جائے تو مقدمے کا دوبارہ ٹرائل ہو سکتا ہے لیکن ایسی صورت میں تو نواز شریف کی بریت والا فیصلہ بھی ختم ہو جائے گا۔

موضوعات:



کالم



نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات


میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…