جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

مشکوک لائسنس والے 262پائلٹ کو جواب دینے کا موقع دیں ،سفارش پر بھرتی ہونے والے اورسفارش کر نیوالے دونوں کیخلاف کارروائی ہو نی چاہیے،بڑا مطالبہ کردیا گیا

datetime 4  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن)کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے مطالبہ کیا ہے کہ مشکوک لائسنس والے 262پائلٹ کو شو کاز نوٹس جاری کیا جائے  اور بورڈ کے سامنے جواب دینے کا موقع دیں ، سی اے اے امتحان کے بعد لائسنس جاری ہوتا ہے ، سی اے اے کا لائنس جعلی نہیں ہوتا۔

جس آدمی نے بھی تحریری امتحان میں چیٹنگ کی ہے اس کا لائسنس کینسل ہو نا چاہیے ،انصاف کا تقاضا تھا پہلے کارروائی کرتے پھر ہٹاتے ،سول ایویشن کی کارکردگی کو مشکوک نظر سے دیکھا جا رہا ہے،حکومت فوری طور پر سی اے اے کے رول کے تحت کارروائی کرے، سفارش پر بھرتی ہونے والے اورسفارش کر نے والے دونوں کے خلاف کارروائی ہو نی چاہیے ۔ ہفتہ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ پائلٹ کے 860میں سے 262کے لائنس مشکوک ہیں۔ انہوں نے کاکہ سی اے اے امتحان کے بعد لائسنس جاری کرتا ہے اور سی اے اے کا لائسنس جعلی نہیں ہوتا ۔ انہوں نے کہاکہ ابھی تک سی سی اے کا بیان سامنے نہیں آیا۔ سابق وزیر اعظم نے کہاکہ انصاف کے تقاضے کہتے ہیں اگر الزام لگانا ہے تو ملزم کو بتائیں کہ الزام کیا ہے ،ہم نے سزا دے دی لسٹیں چھپ گئیں ۔ انہوں نے کہاکہ پچاس سے زائد پائلٹ رابطے میں ہیں اور کہتے ہیں ہمارا کیا بنے گا ،پاکستان کی ساکھ خطرے میں ہیں۔ انہوں نے کاہکہ کپتان بننے سے پہلے امتحان ضروری ہوتا ہے ،ان دوسوباسٹھ کو نوٹس جاری کرنا چاہیے ،ان پائلٹس کو موقع دیں وہ بورڈ کے سامنے جواب دیں ۔انہوں نے کہاکہ جس آدمی نے تحریری امتحان میں چیٹنگ کی ہے اس کے کا لائسنس کینسل ہونا چاہیے ۔

سابق وزیر اعظم نے کہاکہ جن پائلٹس کی لسٹ دی گئی ہے، ان میں چند شہید ہو گئے ، کچھ ریٹائرڈ ہو گئے ،کچھ کا ڈیٹا کلیئر نہیں اور کچھ کورٹ گئے ہوئے ہیں،اگر کسی پائلٹس نے کسی امتحان میں نقل کی ہے انکو فارغ کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ یہ اختیار سول ایوی ایشن کے پاس ہے،انصاف کا تقاضا تھا پہلے کارروائی کرتے پھر ہٹاتے لیکن حکومت نے کارروائی سے پہلے پائلٹس کو ہٹایا اور دنیا میں بدنامی ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت فوری طور پر سی اے اے کے رول کے تحت کارروائی کرے۔ انہوںنے کہاکہ سفارش والے اور جس نے سفارش کی ان کے خلاف بھی کاروائی ہونی چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ سول ایویشن کی کارکردگی کو مشکوک نظر سے دیکھا جا رہا ہے۔ سابق وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان کے ایوی ایشن سیکٹر میں صرف پائلٹس نہیں بلکہ ہزاروں انجینئرز اور دوسرے لوگ اس انڈسٹری سے وابستہ ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…