جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

مشکوک لائسنس والے 262پائلٹ کو جواب دینے کا موقع دیں ،سفارش پر بھرتی ہونے والے اورسفارش کر نیوالے دونوں کیخلاف کارروائی ہو نی چاہیے،بڑا مطالبہ کردیا گیا

datetime 4  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن)کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے مطالبہ کیا ہے کہ مشکوک لائسنس والے 262پائلٹ کو شو کاز نوٹس جاری کیا جائے  اور بورڈ کے سامنے جواب دینے کا موقع دیں ، سی اے اے امتحان کے بعد لائسنس جاری ہوتا ہے ، سی اے اے کا لائنس جعلی نہیں ہوتا۔

جس آدمی نے بھی تحریری امتحان میں چیٹنگ کی ہے اس کا لائسنس کینسل ہو نا چاہیے ،انصاف کا تقاضا تھا پہلے کارروائی کرتے پھر ہٹاتے ،سول ایویشن کی کارکردگی کو مشکوک نظر سے دیکھا جا رہا ہے،حکومت فوری طور پر سی اے اے کے رول کے تحت کارروائی کرے، سفارش پر بھرتی ہونے والے اورسفارش کر نے والے دونوں کے خلاف کارروائی ہو نی چاہیے ۔ ہفتہ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ پائلٹ کے 860میں سے 262کے لائنس مشکوک ہیں۔ انہوں نے کاکہ سی اے اے امتحان کے بعد لائسنس جاری کرتا ہے اور سی اے اے کا لائسنس جعلی نہیں ہوتا ۔ انہوں نے کہاکہ ابھی تک سی سی اے کا بیان سامنے نہیں آیا۔ سابق وزیر اعظم نے کہاکہ انصاف کے تقاضے کہتے ہیں اگر الزام لگانا ہے تو ملزم کو بتائیں کہ الزام کیا ہے ،ہم نے سزا دے دی لسٹیں چھپ گئیں ۔ انہوں نے کہاکہ پچاس سے زائد پائلٹ رابطے میں ہیں اور کہتے ہیں ہمارا کیا بنے گا ،پاکستان کی ساکھ خطرے میں ہیں۔ انہوں نے کاہکہ کپتان بننے سے پہلے امتحان ضروری ہوتا ہے ،ان دوسوباسٹھ کو نوٹس جاری کرنا چاہیے ،ان پائلٹس کو موقع دیں وہ بورڈ کے سامنے جواب دیں ۔انہوں نے کہاکہ جس آدمی نے تحریری امتحان میں چیٹنگ کی ہے اس کے کا لائسنس کینسل ہونا چاہیے ۔

سابق وزیر اعظم نے کہاکہ جن پائلٹس کی لسٹ دی گئی ہے، ان میں چند شہید ہو گئے ، کچھ ریٹائرڈ ہو گئے ،کچھ کا ڈیٹا کلیئر نہیں اور کچھ کورٹ گئے ہوئے ہیں،اگر کسی پائلٹس نے کسی امتحان میں نقل کی ہے انکو فارغ کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ یہ اختیار سول ایوی ایشن کے پاس ہے،انصاف کا تقاضا تھا پہلے کارروائی کرتے پھر ہٹاتے لیکن حکومت نے کارروائی سے پہلے پائلٹس کو ہٹایا اور دنیا میں بدنامی ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت فوری طور پر سی اے اے کے رول کے تحت کارروائی کرے۔ انہوںنے کہاکہ سفارش والے اور جس نے سفارش کی ان کے خلاف بھی کاروائی ہونی چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ سول ایویشن کی کارکردگی کو مشکوک نظر سے دیکھا جا رہا ہے۔ سابق وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان کے ایوی ایشن سیکٹر میں صرف پائلٹس نہیں بلکہ ہزاروں انجینئرز اور دوسرے لوگ اس انڈسٹری سے وابستہ ہیں۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…