اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان پیپلزپارٹی اورجمہوری وطن پارٹی کا قومی امور پر ایک ساتھ چلنے کا فیصلہ ۔ بلاول بھٹو زرداری اور سربراہ شاہ زین بگٹی کے درمیان اتفاق رائےطے پا گیا ہے۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ملاقات کے متعلق ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ بلاول بھٹو نے 18 ویں آئینی ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ پر جمہوری وطن پارٹی کےسربراہ شاہ زین بگٹی کے مؤقف کو سراہا۔
ذرائع کے مطابق شاہ زین بگٹی نے بات چیت کرتے ہوئے چیئرمین پی پی بلاول بھٹو سے کہا کہ سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کے دور میں بلوچستان کو آغاز حقوق کا خصوصی پیکج ملا۔جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ شاہ زین بگٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے بلوچوں کے زخموں پر مرہم رکھا۔ذرائع کے مطابق بات چیت کے دوران چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے بلوچستان کی صورتحال پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کو نظرانداز کرنا سلیکٹڈ حکومت کی ایک اور سنگین نااہلی ہے۔ چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ شاہ زین بگٹی کو یقین دہانی کرائی کہ بلوچستان کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہونے دیں گے۔جمہوری وطن پارٹی، پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی اتحادی جماعت ہے۔ گزشتہ کچھ دنوں سے وہ اپنی ناراضگی کا اظہار کررہی ہے۔وفاقی حکومت کی جانب سے اسے منانے کی کوشش بھی ہوئی ہے۔ اسی سلسلے میں گزشتہ دنوں وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک کی سربراہی میں اسد عمر اور قاسم سوری پر مشتمل اعلیٰ سطحی وفد نے شاہ زین بگٹی سے ملاقات بھی کی تھی۔ملاقات کے بعد حکومتی وفد کے سربراہ پرویز خٹک نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں کہا تھا کہ وہ ہونے والی ملاقات سے مطمئن ہیں لیکن شاہ زین بگٹی نے اسی وقت کہہ دیا تھا کہ اگر آئندہ ایک ہفتے میں مسائل حل نہ ہوئے تو ساتھ چلنا مشکل ہو گا۔دریں اثنا جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ شاہ زین بگٹی نے وکٹ کے دونوں طرف کھیلنا شروع کردیا،قومی اسمبلی میں
بجٹ کی منظوری میں حکومت کا ساتھ دیا جبکہ بجٹ منظور ہوتے ہی چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے پاس چلے گئے۔ذرائع کے مطابق شاہ زین بگٹی نے پیر کو زرداری ہاؤس میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی،جس میں بلاول بھٹو نے ان سے شکوہ کیا کہ آپ نے تو ہمارے ساتھ چلنے کا وعدہ کیا تھا مگر آپ رات کو وزیراعظم کے عشائیے میں چلے گئے اور آج بجٹ پاس کرانے
میں حکومت کا ساتھ دیا،جس پر شاہ زین بگٹی نے کہا کہ اگر حکومت نے ہمارے مطالبات حل نہ کئے تو میں اپوزیشن کے ساتھ کھڑا ہوں گا۔ان کے ساتھ وعدہ کیا گیا ہے کہ حکومت ان سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرے گی۔بلاول نے کہا کہ آپ حکومت یا اپوزیشن میں سے کوئی ایک راستے کا انتخاب کریں،میری خواہش ہے کہ آپ اپوزیشن اتحاد کا حصہ بنیں کیونکہ اس حکومت نے عوام کو مسائل کے
علاوہ کچھ نہیں دیا،ملک بحرانوں کا شکار ہے۔اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے آئندہ بھی رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔شاہ زین بگٹی نے یقین دلایا کہ وہ حکومت سے زیادہ اپوزیشن کی طرف ہیں اور آنے والے دنوں میں پارٹی کی مشاورت کے بعد اپنا لائحہ عمل ترتیب دیں گے۔ قومی اسمبلی میں بجٹ کی منظوری میں حکومت کا ساتھ دیا جبکہ بجٹ منظور ہوتے ہی چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے
پاس چلے گئے۔ذرائع کے مطابق شاہ زین بگٹی نے پیر کو زرداری ہاؤس میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی،جس میں بلاول بھٹو نے ان سے شکوہ کیا کہ آپ نے تو ہمارے ساتھ چلنے کا وعدہ کیا تھا مگر آپ رات کو وزیراعظم کے عشائیے میں چلے گئے اور آج بجٹ پاس کرانے میں حکومت کا ساتھ دیا،جس پر شاہ زین بگٹی نے کہا کہ اگر حکومت نے ہمارے مطالبات حل نہ کئے تو میں اپوزیشن کے ساتھ کھڑا ہوں گا۔