ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’بھارت کی روس سے بھیک کے ساتھ ہی 35لڑاکا طیاروں کی خریداری ‘‘ امریکیوں نے ایشیا کی بڑی معیشتوں پر غور کیا تو انہیں چین، روس اور بھارت نظر آئے ان ملکوں میں اقلیتوں کا حساب لگا کر پراکسی وار کے منصوبے ترتیب دیے دو مسلمان ملکوں کو بیس کیمپ بنایا گیا، اسرائیل پاکستان کیخلاف بھارت میں کیا کر رہا ہے؟ تہلکہ خیز انکشافات

datetime 23  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)آج خطے کے حوالے سے اہم مذاکرات ہوں گے۔ مذاکرات کا انتظام روسی قیادت نے کیا ہے۔ آن لائن مذاکرات میں روسی، چینی اور بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر شریک ہوں گے۔سینئر کالم نگار مظہر برلاس اپنے کالم ’’ سرنڈرمودی‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔۔ جے شنکر کو بڑا مان ہے کیونکہ وہ سفارتکار رہ چکے ہیں مگر چینی وزیر خارجہ چینی مفاد سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے،

جیسا کہ اس سے پہلے چینی کمانڈر کر چکے ہیں۔بھارت، روس سے مذاکرات کی بھیک کے ساتھ ہی 35لڑاکا طیاروں کی خریداری کی بات بھی کر رہا ہے کیونکہ بھارتی ایئر چیف کا مطالبہ ہے کہ ہمیں کم از کم 35روسی لڑاکا طیاروں کی ضرورت ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ اسلحے کی منڈی پھر سے آباد ہونے والی ہے، اس سلسلے میں آپ چند سال پہلے امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کی طرف سے دیے گئے بیان کو نظر انداز نہیں کر سکتے کہ ’’امریکہ کی اصل طاقت امریکہ کے اندر نہیں، امریکہ سے باہر ہے‘‘۔ امریکی پالیسی ساز جنگوں کو امریکی سرحدوں سے دور رکھ کر لڑتے ہیں۔ معاشی طور پر طاقتور مسلمان ملکوں سے تو باقاعدہ بھتہ لیا جاتا ہے۔ کچھ سال پہلے امریکیوں نے ایشیا کی بڑی معیشتوں پر غور کیا تو انہیں چین، روس اور بھارت نظر آئے۔ ان ملکوں میں اقلیتوں کا حساب لگا کر پراکسی وار کے منصوبے ترتیب دیے گئے۔ دو مسلمان ملکوں کو بیس کیمپ بنایا گیا اس لئے کہ جتنے مسلمان بھارت میں ہیں قریباً اتنے ہی چین میں ہیں۔ روسی فوج میں تو آج بھی 41فیصد تاتاری ہیں۔روس اور چین کے خفیہ اداروں نے تو قابو پا لیا مگر را فیل ہو گئی۔ بھارت کی کئی ریاستوں میں پراکسی وار کے دوران امریکیوں نے بھارت پر ہاتھ رکھا، کئی سالوں تک افغان زمین اس لئے دیے رکھی کہ وہ پاکستان کے خلاف جو کرنا چاہے کرے۔ منصوبہ بندی میں اسرائیل بھی شامل تھا اسرائیلی فوجی کئی سالوں سے بھارتی فوج کو ٹریننگ دے رہے ہیں۔یہ ٹریننگ نہتے کشمیریوں کے لئے ظلم جبکہ چینیوں کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوئی۔ انڈیا نے امریکی شہ پر لداخ سمیت کئی علاقوں میں سڑکیں اور ایئر بیس بنانا شروع کیں تو چین کو پوری سمجھ آگئی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…