کراچی (این این آئی) وفاقی حکومت کاطیارہ حادثے کی رپورٹ 22 جون کو پبلک کرنے کا اعلان کردیا ، جس پر عدالت نے کہا حادثے پر حتمی رپورٹ سے پہلے کوئی بات کر نہیں کر سکتے۔تفصیلات کے سندھ ہائی کورٹ میں پی آئی اے طیارہ حادثے کی شفاف تحقیقات سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی ، عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا طیارہ حادثے کی رپورٹ کب تک آئے گی، جس میں بتایا گیا کہ
وفاقی حکومت نے طیارہ حادثے کی رپورٹ 22 جون کو پبلک کرنے کا اعلان کیا ہے۔ڈپٹی اٹارنی جنرل پاکستان نے سندھ ہائی کورٹ کو آگاہ کیا کہ22 جون تک رپورٹ آنے کے امکان ہیں، وزیر اعظم کی ہدایت پررپورٹ بھی پبلک کی جائیگی، جس پر عدالت نے کہا حکومت کو پہلے رپورٹ پبلش کرنے دیں، بعدمیں نوٹس کریں گے۔عدالت نے کہا اے ٹی آر طیارہ حادثے پر سول ایوی ایشن نے اپنا جواب جمع کرایا ،جسٹس محمد علی مظہرکا کہنا تھا کہ آپ پہلے وہ جواب پڑھیں بعدمیں دلائل دیں، پی آئی اے طیارہ حادثے کی تحقیقات تو ہورہی ہیں ، وزیر اعظم سمیت اعلی حکام خود بھی معاملے کو دیکھ رہے ہیں اور فرانسیسی ٹیم تحقیقات کررہی ہے، انکوائری رپورٹ سے پہلیحکومت کو کیسے نوٹس جاری کریں۔درخواست گزار نے کہا 22 مئی کو جوطیارہ تباہ ہوا وہ ناکارہ تھا، جس پر عدالت نے کہا آپ نے تواستدعا کی پی آئی اے کے تمام طیارے گراؤنڈ کردیںاور درخواست گزار سے استفسار کیا یہ کیسے ممکن ہو سکتاہے؟عدالت نے کہا حادثے پر حتمی رپورٹ سے پہلے کوئی بات کر نہیں کر سکتے، جس کے بعد سندھ ہائی کورٹ نے درخواست پر مزید سماعت 25 جون تک ملتوی کردی۔