ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

غریب آدمی کھانے کیلئے ترس رہا ہے وہ ٹیسٹ کے پیسے کہاں ادا کرے، حکومت کورونا وائرس کے ٹیسٹ مفت کرائے،آنے والے دنوں میں کروناوائرس بڑھے گا یا کم ہو گا؟ حکومت کو ایسے وقت میں کیا کرنا چاہیے؟ مشورہ دیدیا گیا 

datetime 3  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ا سلام آباد (این این آئی) سابق وزیرداخلہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کیخلاف پاک آرمی کے چیف کی بروقت مدد قابل ستائش ہے،شروع میں حکومت اگر کورونا وائرس کو سریس لیتی تو حالات آج مختلف ہوتے، غریب آدمی کھانے کیلئے ترس رہا ہے وہ ٹیسٹ کے پیسے کہاں ادا کرے، حکومت کورونا وائرس کے ٹیسٹ مفت کرائے،آنے والے

دنوں میں کورونا مزید بڑھے گا اور مشکلات دوگنا ہونگے، وزیراعظم عمران خان فوری طور پر آل پارٹیز کانفرنس بلائے۔ ہفتہ کو سینیٹر رحمان ملک کی کتاب ’’کورونا وائرس قومی سلامتی کوخطرہ‘‘ کی تقریب رْونمائی کی صدارت سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کی۔کتاب کی تقریب رْونمائی کورونا وائرس کیخلاف اختیاطی تدابیر کے مدنظر ویڈیو لنک کی ذریعے کی گئی۔سینیٹر رحمان ملک کی کتاب 24 ابواب و 255 صفحات پر مشتمل ہے۔سینیٹر رحمان ملک کی کتاب کی کمائی کورونا کیخلاف فنڈ میں جائیگی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہاکہ سینیٹر رحمان ملک کو کم عرصے میں ایک اہم مسئلے پر جامع کتاب لکھنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں، سینیٹر رحمان ملک نے ہمیشہ ملک و قوم کی خدمات میں سبقت لی ہے۔راجہ پرویز اشرف نے کہاکہ سینیٹر رحمان ملک نے ہمیشہ اپنے بہترین کارگردگی سے ہمیں خیریت میں ڈالا ہے۔ انہوںنے کہاکہ سینیٹر رحمان ملک نے حکومت کو کورونا وائرس کے ممکنہ پھیلاو کو روکنے کیلئے بروقت تجاویز پیش کئے تھے، حالات آج قدرے مختلف ہوتے اگر حکومت سینیٹر رحمان ملک کی 37 نکاتی پلان پر عملدرآمد کرتی۔ انہوںنے کہاکہ سینیٹر رحمان ملک نے ملک میں کورونا پھیلنے سے پہلے حکومت کو کورونا کیخلاف اہم اقدامات تجویز کیے تھے۔انہوںنے کہاکہ کورونا وائرس نے پورے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور ہر انسان کو پریشان کیا ہے، آج ملک کو اتنی اتفاق اتحاد کی ضرورت ہے جتنا ہم نے دہشتگردی کیخلاف پیدا کیا تھا۔

انہوںنے کہاکہ جسطرح ہماری فوج نے قربانیاں دیکر دہشتگردی کیخلاف لڑی اس طرح آج ہم کورونا کیخلاف لڑے۔ انہوںنے کہاکہ زندہ ہونگے تو سیاست کرینگے اسلئے ہمیں کورونا پر سیاست نہیں کرنا چاہیے،سینیٹر رحمان ملک نے نیشنل ہیلتھ سرویسز کو بہتر کرنے اور وبا سے لڑنے کیلئے اہم تجاویز پیش کئے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر رحمن ملک نے کہاکہ کتاب لکھنے کا مقصد حکومت

و بین القوامی اداروں کی توجہ کورونا  سے متعلق اہم معاملات کیطرف مبذول کرنا ہے، پوری دنیا کا کورونا وائرس ملا کر ایک گرام بنتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ آج ساری قومیں ملکر پوری دنیا سے ایک گرام کورونا وائرس کا خاتمہ نہیں کر پا رہے ہیں، اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ہم پر اپنا رحم و کرم کرکے کورونا وائرس کا خاتمہ کرے۔انہوںنے کہاکہ کورونا وائرس کے متعلق پائے جانے والے مختلف شکوک و شبہات پر روشنی ڈالی ہے،

کتاب کے ذریعے عوام میں کورونا وائرس کے متعلق آگاہی پھیلانے کی کوشش کی ہے۔ انہوںنے کہاکہ کورونا وائرس کے متعلق شکوک و شبہات دور کرنے کیلئے  اقوم متحدہ کے جنرل سیکرٹری کو خطوط لکھے، سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ کا پیش کردہ 37 نکاتی قومی ایکشن پلان بھی کتاب کا حصہ ہے، کورونا وائرس کو ایک تفتیشی نگاہ سے بیان کیا ہے کہ کہیں یہ بطور جنگی ہتھیار استعمال تو نہیں کیا گیا۔

سینیٹر رحمان ملک  نے کہاکہ نیشنل کوآرڈینیشن سنٹر  کی تشکیل کے بعد معاملات کافی بہتر ہوئے ہیں، کورونا وائرس کیخلاف پاک آرمی کے چیف  کی بروقت مدد  قابل ستائش ہے۔ انہوںنے کہاکہ ڈاکٹرز، نرسوں اور دیگر طبی عملے بشمول قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ 27 فروری کو جب ملک میں فقط دو کورونا کیسز تھے میں نے قائمہ کمیٹی کا اجلاس بلایا تھا،

شروع میں حکومت اگر کورونا وائرس کو سریس لیتی تو حالات آج مختلف ہوتے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت کورونا وائرس کے ٹیسٹ مفت کرائے، غریب آدمی کھانے کیلئے ترس رہا ہے وہ ٹیسٹ کے پیسے کہاں ادا کرے۔سینیٹر رحمان ملک ن ے کہاکہ آنے والے دنوں میں کورونا مزید بڑھے گا اور مشکلات دوگنا ہونگے۔سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان فوری طور پر آل پارٹیز کانفرنس بلائے،

فیڈرل گورنمنٹ بڑے کا کردار ادا کرکے الزام تراشی کی بجائے انتہاؤں اتحاد پیدا کرے۔ انہوںنے کہاکہ  دنیا میں سوال پیدا ہورہا ہے کہ کیا کورونا وائرس انسان نے بنایا؟ کورونا وائرس ستمبر سے شروع ہوا اور بہت سوچ سمجھ کر بنایا گیا ہے۔رحمٰن ملک نے کہا کہ جس نے کورونا میں جینیاتی تبدیلی کی اسے سامنے آنا چاہیے، 2019 میں ایک کمپنی نے کورونا کی ویکسین کی تیاری کا پیٹنٹ لیا، وائرس آنے سے

پہلے اس کا پیٹنٹ کیوں لیا گیا اور ویکیسن کیوں نہ بنائی؟رحمن ملک نے کہا کہ صحت کا نظام بہت بہتر بنانا ہوگا۔رحمن ملک نے کہا کہ ہمیں اپنے قرضے معاف کرانے چاہئیں، میں نے آئی ایم ایف سے قرض معاف کرانے کیلئے پورا کیس تیار کیا ہے ،حکومت قرض معاف کرانے سے متعلق مجھ سے مدد لے سکتی ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…