اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)کبھی کسی نے سوچا تھا کہ ایک کورونا وائرس، معیشت، معاشرت، تجارت، میل میلاپ، رشتے ناتے، تعلق، مزاج، رویے سب کچھ بدل دے گا۔۔۔سینئر کالم نگار ارشاد بھٹی اپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔۔ مجھے نہیں لگتا کبھی کسی نے یہ سوچا تھا، ذرا اپنی یادداشت کو ریوائنڈ کریں، کورونا وائرس سے پہلے کے دن، رات ذہن میں لائیں، ذرا اپنا آج دیکھیں، زمین آسمان کا فرق، سب کچھ بدل گیا،
ذہنی، جسمانی، گھر میں، گھر کے باہر سب کچھ بدل گیا، ایک وائرس، ٹرمپ، لاشیں گن گن تھک چکا، ایک وائرس بورس جانسن خود مرتے مرتے بچا، ایک وائرس مودی لاک ڈاؤن کرکے پھنس گیا، ایک وائرس عمران خان لاک ڈاؤن نہ کرکے پھنسا ہوا، ایک وائرس وسائل بھرے یورپ کی کمر ٹوٹ چکی، ایک وائرس تیل والوں کا تیل نکل گیا۔ کورونا کورونا کردی نی میں آپے کورونا ہوئی، لیکن ٹھہریے، پوسٹ کورونا دور مطلب کورونا وبا کے بعد آنے والا وقت اور بھی خطرناک، سوچئے جب کروڑوں بیروزگار ہو چکے ہوں گے، سینکڑوں کمپنیوں کا دیوالیہ نکل چکا ہوگا، تجارت، معیشت کا بھٹہ بیٹھ چکا ہوگا، اور اوپر سے امریکہ بمقابلہ چین ہوگا تو کیسا منظر ہوگا، یہ ایٹمی، خلائی، ہتھیاری نہیں کورونا جنگ ہوگی، ویسے تو یہ جنگ شروع ہو چکی مگر چونکہ ابھی کورونا تباہ کاریاں جاری، لہٰذا فوکس بٹا ہوا، پہلا مرحلہ وائرس کہاں سے آیا، دوسرا مرحلہ، کورونا ویکسین کی تیاری، وائرس کہاں سے آیا، امریکہ، چین لفظی گولہ باری شروع، امریکہ اسے ووہان وائرس کہے، چین اسے امریکی فوجیوں کی کارستانی کہے، ویکسین کی تیاری، اس قت دنیا کی 100لیبارٹریوں میں کام ہو رہا، چین، جرمنی سب سے آگے، امریکہ کا خیال چین ویکسین کامیابی کے بالکل قریب، امریکی یہاں تک کہہ چکے کہ چین اپنے قیدیوں پر ویکسین ٹیسٹ بھی کر چکا، امریکہ روز چین کو دھمکیاں دے کر مطالبہ کرے مجھے اپنی لیبارٹریوں تک رسائی دو، بہانہ کورونا وائرس کی تحقیق کرنا، اصل میں یہ جاننا کہ چین ویکسین تیاری میں کہاں پہنچا،
یہ معاملہ کتنا اہم، اس سے اندازہ لگائیے، وہ ٹرمپ جو اپنے مخالف صدارتی امیدوار جو بائیڈن پر الزام لگائے کہ اگر بائیڈن صدر بن گیا تو چین، امریکہ خرید لے گا، اور وہ ٹرمپ جس کے خاندان نے امریکہ سے یو اے ای تک اپنے کاروبار کیلئے چین کے سرکاری بینکوں سے اربوں کا قرضہ لے رکھا وہ کورونا ویکسین کیلئے ایسا بےتاب
کہ جرمن کمپنی cure vacنے جب دعویٰ کیا کہ وہ کورونا ویکسین بنانے کے قریب تو اگلے ہی دن امریکہ نے کمپنی پر قبضہ کرکے اپنے ڈاکٹر بٹھا دیے، لہٰذا تیار رہئے عین ممکن، پوسٹ کورونا، ایسا وقت بھی آجائے، یہ ان دیکھا کورونا دنیا کو کسی ان دیکھے بحران میں دھکیل دے، کورونا کورونا کردی نی میں آپے کورونا ہوئی۔