لاہور (آن لائن) تحریک لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیک وسلم کے سربراہ ا ور تحریک صراط مستقیم کے بانی ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے کہا ہے زمینی حقائق کے مطابق ہمارے ملک میں کرونا سے زیادہ بھوک سے اموات کا خطرہ ہے۔ کرونا تو خاموش اور چھپا ہوا ہے، مگر بھوک تو گلی گلی میں آواز دے کر حملہ کر رہی ہے۔
خدشہ ہے کہ طویل لاک ڈاؤن کہیں خودکشی کی شکل اختیار نہ کرلے۔ تاجر ملکی معیشت کا اہم ستون ہیں مگر لاک ڈاؤن سے نچلے درجے کا تاجر پِس چکا ہے۔ کسان ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ گندم کی کٹائی کے سیزن میں ان کے لیے لاک ڈاؤن کی وجہ سے شدید مشکلات پیدا ہو چکی ہیں۔ اگر گندم کو بروقت محفوظ نہ کیا گیا تو پہلے تو کسان کو خسارہ ہو گا پھر پاکستان میں غذائی قلت کا معاذاللہ وبال آ جائے گا۔ حکومت صرف اجلاس اور بیانات کی حد تک محدود ہے۔ امدادی پیکیج آٹے میں نمک کے برابر بھی نہیں۔ انسانی شعبہ ہائے زندگی کے بارے میں لاک آپ اور لاک ڈاؤن کی سرکاری تقسیم نے معاشرہ کو مزید تقسیم کر دیا ہے جس سے مزید مشکلات جنم لے رہی ہیں۔ جن شعبہ جات سے پابندی اٹھائی گئی ہے ان کا مدار جن شعبہ جات پر ہے ان کے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے ہیں، تو کسی شعبہ کو لاک ڈاؤن سے استثناء دینے کا فائدہ کیا ہوا۔ رمضان المبارک سے پہلے اگر حکومت لاک ڈاؤن مکمل طور پر اٹھا دے تو لوگوں کے لیے بہت آسانی پیدا ہو جائے گی۔