اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان میں کرونا وائرس کے 27 فیصد کیسز رائے ونڈ تبلیغی اجتماع سے منسلک ہیں، ایک رپورٹ کے مطابق لاک ڈاؤن پر عمل درآمد سے قبل منعقدہ سالانہ اجتماع میں ستر ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی، ان افراد میں سے اب تک 258 2 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق حکام اجتماع میں شریک ہونے والے باقی افراد کا بھی سراغ لگا رہے ہیں، تبلیغی جماعت کے ایک پیروکار مفتی نجیب خان کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے بعد یہ اجتماع مختصر کردیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر واضح ہدایات ہوتیں تو یہ واقعہ پیش نہ آتا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ تبلیغی جماعت کے ممبران ہندوستان، برونائی، اور ملیشیا میں بھی کورونا وائرس کے کلسٹر بن گئے ہیں۔فلسطین کے پہلے کرونا کے دو تصدیق شدہ مریض بھی پاکستان میں تبلیغی اجتماع میں شریک ہوئے تھے۔ لاہور کے ڈپٹی کمشنر دانش افضال نے تبلیغی جماعت کو اس وائرس کے پھیلنے کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ مولانا طارق جمیل نے خبر رساں اداروں کو بتایا کہ یہ پروگرام اس لئے رونما ہوا کیوں کہ حاضرین پہلے ہی پاکستان پہنچ چکے تھے اور اس کو منسوخ کرنے کا وقت نہیں تھا۔