بدھ‬‮ ، 16 اپریل‬‮ 2025 

پاکستان میں کرونا وائرس کے 27 فیصد کیسز کے تانے بانے تبلیغی اجتماع سے نکل آئے،رپورٹ میں دھماکہ خیز انکشافات

datetime 23  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان میں کرونا وائرس کے 27 فیصد کیسز رائے ونڈ تبلیغی اجتماع سے منسلک ہیں، ایک رپورٹ کے مطابق لاک ڈاؤن پر عمل درآمد سے قبل منعقدہ سالانہ اجتماع میں ستر ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی، ان افراد میں سے اب تک 258 2 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

رپورٹ کے مطابق حکام اجتماع میں شریک ہونے والے باقی افراد کا بھی سراغ لگا رہے ہیں، تبلیغی جماعت کے ایک پیروکار مفتی نجیب خان کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے بعد یہ اجتماع مختصر کردیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر واضح ہدایات ہوتیں تو یہ واقعہ پیش نہ آتا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ تبلیغی جماعت کے ممبران ہندوستان، برونائی، اور ملیشیا میں بھی کورونا وائرس کے کلسٹر بن گئے ہیں۔فلسطین کے پہلے کرونا کے دو تصدیق شدہ مریض بھی پاکستان میں تبلیغی اجتماع میں شریک ہوئے تھے۔ لاہور کے ڈپٹی کمشنر دانش افضال نے تبلیغی جماعت کو اس وائرس کے پھیلنے کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ مولانا طارق جمیل نے خبر رساں اداروں کو بتایا کہ یہ پروگرام اس لئے رونما ہوا کیوں کہ حاضرین پہلے ہی پاکستان پہنچ چکے تھے اور اس کو منسوخ کرنے کا وقت نہیں تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



81فیصد


یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…