کراچی(این این آئی) چین اسٹورز ایسوسی ایشن آف پاکستان نے لاک ڈاؤن کے باعث مسلسل کاروباری سرگرمیاں معطل رہنے سے ملک بھر کے200سے زائدنامور برانڈزکے چین اسٹورز مستقل بند کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ چین اسٹورز مالکان کاکاروبار تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے، بڑے مالز کی بندش کے وجہ سے چین اسٹورز مالکان کرائے کی مد میں لاکھوں روپے کے مقروض ہو گئے،
حکومت اس شعبے کو سہارا دینے کیلئے فوری طور پر ٹیکسوں کی شرح کو کم کر کے4فیصد کرے اور کاروبار کو کھولنے کی اجازت دے ورنہ ہزاروں ملازمین کی تنخواہیں نکالنا دشوار ہو جائے گااور صورتحال جوں کی توں رہنے کی صورت چین اسٹورز مالکان کی جانب سے ملازمین کو تنخواہیں دینا مشکل ہو گا،ہم ماہ اپریل میں مکمل کاروبار بند رکھ کر ہم ملازمین کو تنخواہیں کسی صورت نہیں دے سکتے ایسی صورت میں بیروزگاری میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ چین اسٹورز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق لاک ڈاؤن کی موجودہ صورتحال میں چین اسٹورز ایسوسی ایشن آف پاکستان کو بھی شدید تشویش ہے کیونکہ ملک بھر میں معروف برانڈز کا کاروبار معطل ہے،ملک بھر میں لگثری برانڈز جیسے گارمنٹس،شوز،بوتیک اور دیگر شعبہ جات میں 200سے زائد معروف برانڈز اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں اور ان معروف برانڈز کی بیشتر دکانیں ملک کے معروف شاپنگ مالز یا مصروف ترین شاہراہوں پرہے۔محتاط اندازے کے مطابق ایک برانڈز کے پاس ملک بھر میں کم از کم1ہزار سے زاید ملازمین ہیں اس طرح مجموعی طور پر تقریبا2لاکھ ملازمین ہمارے ساتھ جڑے ہوئے ہیں اگر آئندہ دنو ں میں بھی لاک ڈاؤن کی صورتحال ایسی ہی رہی تو ہمارے پاس ان ملازمین کی تنخواہیں دینے تک کے پیسے نہیں ہوں گے یقینا ملک میں بیروزگاری کی نئی لہر آئے گی جو غریب آدمی کو براہ راست متاثر کرے گا۔چین اسٹورز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق مارچ کے دو ہفتے کاروبار ہوا جس کے بعد سے آج تک کاروبار بند ہے
ملازمین کو مارچ کی تنخواہیں ادا کر دی ہیں مگر ماہ اپریل میں مکمل کاروبار بند رکھ کر تنخواہیں کسی صورت نہیں دے سکتے۔چین اسٹورز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے ایک ممبر کا کہنا تھا کہ چین اسٹورز مالکان کی بیشتر دکانیں معروف شاپنگ مالز میں لاکھوں روپے کرائے کی عیوض ہے اب یہ کرایہ بھی مالکان کے اوپر چڑھ گیا ہے سونے پر سہاگا یہ کہ حکومت نے ماہ جولائی2019ء سے اس شعبے پر ٹیکس کی شرح6فیصد سے بڑھا کر 17فیصد کر دی ہے جس کی وجہ سے چین اسٹورز مالکان پر ٹیکسو ں کا بوجھ بڑھ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آنیوالے مہنیوں میں بھی صورتحال بہتر ہوتی دیکھائی نہیں دے رہی دوسری چین اسٹورز مالکان کا اسٹاک موسم کی تبدیلی کی وجہ سے خراب ہونے کا خدشہ بھی پیدا ہو گیا ہے۔