اسلام آباد(آن لائن) اسلام آبادہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کو 24 اپریل تک کورونا ایمرجنسی کے دوران مقامی صنعتوں سے متعلق پالیسی جواب جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے مقامی سیمنٹ فیکٹری کی جانب سے دائر درخواست میں لاک ڈاون کے دوران بجلی کے بلوں میں ریلیف کے لئے عدالت سے رجوع کیا گیا تھا۔جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست پرسماعت کے
دوران احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی پالیسی کو دیکھ کر ہی عدالت لاک ڈاون کے دوران تمام مقامی صنعتوں سے متعلق فیصلہ جاری کرے گی۔کیس کی سماعت کے دوران ہائیکورٹ نے سیمنٹ فیکٹری کو 24 اپریل تک کسی بھی ملازم کو نوکری سے نہ نکالنے کا حکم بھی دیا۔اس سے قبل کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ لاک ڈاون میں بند کاروبار سے متعلق وفاقی حکومت کی کیا پالیسی ہے۔اس موقع پر عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو لاک ڈاون میں کاروبار کے لیے حکومتی پالیسی پر تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دیا اور کیس کی سماعت 24 اپریل تک ملتوی کر دی۔واضح رہے کہ کیس کی سماعت کے دوران کورونا وائرس کے سبب سماجی فاصلے اپنانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہوتے ہوئے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے وکلا کو روسٹرم پر 6 فٹ فاصلے پر کھڑے ہونے کی ہدایت بھی کی۔