لاہور(آن لائن)لاہور کے علاقے غازی آباد میں علاقہ مکینوں کی جانب سے کورونا وائرس کا مریض بتلائے جانے پر عمر رسیدہ شخص نے خودکشی کرلی۔ رپورٹ کے مطابق پولیس افسر نے بتایا کہہ 68 سالہ حنیف احمد دمے کے مریض تھے تاہم چند لوگ انہیں کورونا وائرس کا مریض کہتے تھے۔ان کے اہلخانہ کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سانحے کے روز حنیف کی حالت تشویشناک ہوگئی تھی
اور انہوں نے دمے کی وجہ سے سانس لینے میں دشواری کی شکایات کی تھی تاہم چند پڑوسیوں نے ایک جیسی علامت کی وجہ سے انہیں کورونا وائرس کا کیس کہہ کر بتایا۔انہوں نے کہا کہ حنیف اس حقیقت سے بخوبی واقف بھی تھا کہ عمر رسیدہ مریضوں میں کورونا وائرس کی اموات کی شرح زیادہ ہے۔پولیس نے بتایا کہ حنیف نے پیٹرول کا بندوبست کیا اور ایک مقامی قبرستان میں خود کو آگ لگا دی۔پولیس اطلاع ملنے پر جائے وقوع پہنچی اور اسے مقامی ہسپتال منتقل کیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔پولیس افسر نے بتایا کہ اس بزرگ شخص نے اپنی موت سے چند لمحے پہلے پولیس کو بتایا تھا کہ اس کے علاقے میں کسی نے اسے کورونا وائرس کا تصدیق شدہ مریض کہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ متوفی کے لواحقین نے کسی کے خلاف قانونی کارروائی کرنے سے انکار کردیا ہے۔دنیا بھر میں لاکھوں افراد کو متاثر و ہلاک کرنے والے مہلک نوول کورونا وائرس کا پاکستان میں پھیلاؤ بڑھ رہا ہے اور روز نئے کیسز اور اموات سامنے آرہی ہیں۔ نئے کیسز کے بعد ملک میں متاثرین کی مجموعی تعداد 7 ہزار 27 ہوگئی جبکہ اموات 134 تک پہنچ گئی ہیں۔