اسلام آباد (این این آئی)چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ کو عہدے سے ہٹانے کیخلاف کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیاجس میں کہاگیاہے کہ کسی شخص، وزارت یا محکمے کو کوئی اختیار نہیں کہ وہ ٹراٹ کے معاملات میں مداخلت کرے۔
جمعرات کو پانچ صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ چیف جسٹس جسٹس اطہر من اللہ نے تحریرکیاہے۔ تحریری فیصلے کے مطابق ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ وفاقی وزیرمیری ٹائم اور وزارت نے ٹرسٹ کے آڈٹ کیلئے پرائیویٹ آڈیٹر کو آڈٹ کیلئے متعین کیا۔ تحریری فیصلہ میں کہاگیاکہ آئین کے مطابق وفاقی حکومت کو اختیارہے کہ وہ آڈیٹر مقرر کرے، کسی شخص، وزارت یا محکمے کو کوئی اختیار نہیں کہ وہ ٹراٹ کے معاملات میں مداخلت کرے۔تحریری فیصلہ کے مطابق اٹارنی جنرل نے موقف اختیار کیا کہ انہوں نے وفاقی حکومت کو چیئرمین کے پی ٹی کی برطرفی کے نوٹیفکیشن واپس لینے کی ایڈوائس دی ہے۔ فیصلے میں کہاگیاکہ چیئرمین کے پی ٹی کو عہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن اٹارنی جنرل کی ایڈوائس اور اس ایڈوائس پر وفاقی حکومت کے فیصلے تک معطل رہے گافیصلے کے مطابق اگر اٹارنی جنرل کی ایڈوائس پر عمل نہیں ہوتا تو درخواست گزار موجودہ مقدمے کو دوبارہ کھولنے کی درخواست دے سکتا ہے،امید ہیوفاقی حکومت قانون کے مطابق ٹرسٹ کے معاملات چلائے گی اور ٹرسٹ کے معاملات میں غیرمجاز مداخلت نہیں ہوگی۔