اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ کورونا کی وباء سے نمٹنے کیلئے علمائے کرام کا تعاون درکار ہے،بہت جلد علمائے کرام سے ملاقات کر کے مشاورت سے رمضان کیلئے لائحہ عمل مرتب کیا جائیگا۔ جمعرات کو وزیر اعظم عمران خان سے معروف عالم دین مولانا طارق جمیل نے ملاقات کی جس میں وزیراعظم نے مولانا طارق جمیل کی جانب سے کورونا وائرس کے خلاف عوامی آگاہی مہم کو سراہا۔
وزیراعظم نے کہاکہ کورونا کی وبا سے نمٹنے کے لئے علمائے کرام کا تعاون درکار ہے۔ انہوں نے کہاکہ بہت جلد علمائے کرام کے وفد سے خود ملاقات کروں گا۔انہوں نے کہاکہ حکومتی کوششوں کا مقصد عوام کو ایک ایسی وبا سے محفوظ رکھنا ہے جس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ انہوں نے کہاکہ علمائے کرام نے ہر موڑ پر اور ہر مشکل کی گھڑی میں حکومت کی رہنمائی کی ہے۔وزیراعظم نے کہاکہ ماہ رمضان کے پیش نظر علمائے کرام کی مشاورت سے لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔ وزیراعظم سے ہونے والی ملاقات کے بعد مولانا طارق جمیل نے اپنے اوپر کی گئی تنقید کا جواب دیتے ہوئے ایک سرکاری ٹی وی پر کہا کہ میرا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے جب کہ وزیراعظم عمران خان تعریف کے قابل ہیں اور یہ ان کا حق بنتا ہے۔زکوٰۃ کے پیسوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے کرونا فنڈ میں زکوٰۃ کے پیسے جمع کرائے جا سکتے ہیں، انہوں نے انٹرویو دیتے ہوئے کہاکہ مجھے وزیراعظم عمران خان کی تعریف کرنے پرجمعیت علمائے اسلام والوں کی طرف سے اتنی گندی گالیاں دی گئیں جتنا کہ بازاری لوگ بھی نہیں نکالتے ہوں گے، اس کے باوجود میں درگزر کرتا ہوں، مولانا طارق جمیل نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کی تعریف کرنے پر جمعیت علماء اسلام کی طرف سے مجھے یہودی ایجنٹ تک کہا جاتا رہا لیکن میں تو عمران خان کی سیاسی خدمات کو سراہتے ہوئے تعریف کرتا ہوں کیونکہ عمران خان بہت اچھے کام کر رہا ہے،
مولانا طارق جمیل نے کہا کہ ن لیگ اور جمعیت علماء اسلام والے ان کی تعریف کرنے پر مجھ سے ناراض ہو گئے اور مجھے درباری کہنا شروع کر دیا، مولانا طارق جمیل نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ میں اللہ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ میں نے آج تک کسی سیاستدان سے ایک پیسے کا بھی منافع نہیں لیا۔ انہوں نے کہا کہ میں وزیراعظم عمران خان سے قبل بھی متعدد سیاست دانوں سے مل چکا ہوں، اس موقع پر مولانا طارق جمیل نے کہا کہ شہباز شریف اور نواز شریف کے لئے روزہ رسول کے سامنے کھڑے ہوکر بھی دعائیں کرتا رہا ہوں
جس پر پیپلز پارٹی والوں نے مجھے ن لیگ کا درباری کہا، انہوں نے مزید کہا کہ جب بے نظیر بھٹو شہید ہوئیں تو میں نے ان کی رہائش گاہ گھڑی خدا بخش میں جاکر ان کے لیے فاتحہ خوانی کی اس پر ن لیگ والوں نے مجھے پیپلزپارٹی کا کہہ دیا۔ڈاکٹروں کے بارے میں مولانا طارق جمیل نے کہا کہ میں نے ڈاکٹر حضرات کیلئے ایک کلپ ریکارڈ کروایا تھا، اس وقت جو ڈاکٹر کام پر جا رہے ہیں وہ کام پر نہیں جا رہے بلکہ جہاد پر جا رہے ہیں۔ مولانا طارق جمیل نے کہا کہ میرا سلام ہے ڈاکٹرز، نرسز اور دیگر عملے کو میرا سلام ہے۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ اللہ کے نبیؐ کا فرمان ہے کہ وبائی مرض سے مرنے والا بھی شہید ہے۔