کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) سندھ حکومت نے حجام، دھوبی، درزی، پلمبر، مکینک کی دکانیں کھولنے کی اجازت نہیں دی۔ ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ ان دکانوں کو کھولنے کی اجازت وفاقی یا صوبائی حکومتوں نے نہیں دی، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے اعلان سے یہ تاثر اُبھرا کہ جیسے لاک ڈاؤن ختم ہوگیا، یہ تاثر غلط ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے اپنے بیان میں کہا کہ سندھ حکومت اور نہ ہی وفاقی حکومت کی جانب سے حجام، دھوبی، درزی، پلمبر، مکینک، الیکٹریشن کی دکانیں کھولنے کی اجازت نہیں دی گئی۔واضح رہے کہ وفاقی حکومت کے اعلان کے باوجود سندھ میں حجام کی دکانوں کو کھولنے کی اجازت نہ مل سکی، حجاموں نے ہوم سروس شروع کردی۔ وفاقی حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن میں نرمی کے اعلان کے بعد دیگر صوبوں میں حجاموں کی دوکانیں کھول گئی ہیں مگر سندھ حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن کومزید دو ہفتوں کے لیے سخت کرنے کا اعلان کیا گیا ہے جس کی وجہ سے حجاموں کی دوکانیں تاحال بند ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو بال کٹوانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، شہری حکومتی لاک ڈاؤن کا دورانیہ ختم ہونے کے انتظار میں تھے کہ سندھ حکومت نے مزید دو ہفتوں کے لیے سخت لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا ہے جس کے بعد حجاموں نے باقاعدہ ہوم سروس شروع کردی ہے اور حجاموں نے ہوم سروس کے دوران معاوضوں میں سو گناہ اضافہ کردیا ہے، حجاموں کی جانب سے معاوضے میں اضافے کے باوجود شہریوں کی بڑی تعداد حجاموں کی ہوم سروس کو استعمال کررہی ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ ہمیں انتظار تھا کہ 14اپریل کو لاک ڈاؤن ختم ہوگا یا نرمی کرنے کا اعلان ہوگا مگر سندھ حکومت نے مزید دو ہفتوں کے لیے سخت لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے اس لیے حجاموں کی ہوم سروس سہولت استعمال کررہے ہیں،
شہریوں نے کہا کہ حکومت کو ضروری دوکانوں کومحدود اجازت دینا چاہئے تاکہ شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا نہ پڑے، دوسری جانب حجاموں کا کہنا ہے کہ ملک کے دیگر صوبوں میں حجاموں کی دوکانیں کھولنے کی اجازت مل گئی ہے مگر سندھ میں ابھی تک پابندی برقرار ہے مسلسل دوکانیں بند ہونے کی وجہ سے فاقوں تک پہنچ چکے ہیں اس لیے مجبوری میں ہوم سروس شروع کردی ہے حجاموں نے کہا کہ ہم ہوم سروس میں کورونا وائرس سے بچاؤ کی تمام تدابیروں پر عمل کررہے ہیں، دوسری جانب بیوٹی پارلر بند ہونے کی وجہ سے خواتین کو بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے۔