اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

جب ملک کا وزیراعظم ہنگاموں اور احتجاج کی بات کرے گا، تو پھرعلماء، تاجر صوبے کی کیوں بات مانیں گے؟ سندھ کی تعریف ہوئی تووزیراعظم کو آگ لگ گئی، قمرزمان کائرہ کی دھماکہ خیز باتیں

datetime 16  اپریل‬‮  2020 |

لاہور (آن لائن)پاکستان پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ سندھ کی تعریف ہوئی تووزیراعظم کو آگ لگ گئی،آج پاکستان کے مزاج والا بندہ امریکی صدر ہے، وہ بھی اپنی غلطیاں کوتاہیاں ماننے کی بجائے گورنرز سے لڑ پڑا ہے،جب ملک کا وزیراعظم ہنگاموں، انارکی اور احتجاج کی بات کرے گا، تو پھر صوبے کی کون بات سنے گا؟انہوں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ وفاقی اقدامات جن میں کورونا فنڈ اچھا اقدام ہے،

حکومت 12ہزار فی خاندان کو دے رہی ہے، ہم اس کی تعریف کررہے ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ نے اچھے الفاظ میں وزیراعظم کی تعریف کی۔اسی طرح وزیر اعلیٰ سندھ خود اپنی کوتاہیوں کا اعتراف کررہے ہیں۔ہم چاہتے ہیں سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہ ہو، لیکن وزیراعظم سندھ حکومت کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں۔سندھ کی تعریف ہوئی تووزیراعظم کو آگ لگ گئی، پنجاب اور خیبرپختونخواہ کی تعریف کی، سندھ کی تعریف کرتے کچھ ہوتا تھا؟وزیراعظم اور کابینہ جو کررہی ہے وہ سیاست ہے۔وزیراعظم نے پہلے خطاب میں کہا کہ لاک ڈاؤن نے ہونا چاہیے، جبکہ سندھ حکومت لاک ڈاؤن کی پوزیشن لے چکی تھی۔لاک ڈاؤن کرنے والے بھی قوم کے خادم ہیں۔سندھ کے بعد پنجاب اور خیبرپختونخواہ نے لاک ڈاؤن کیا۔ہم نے جس پیٹرن کو فالو کررہے ہیں، پوری دنیا میں وہی پیٹرن استعمال ہوا اور وباء پر کنٹرول کیا گیا۔ جن ممالک میں مرکزی حکومت اور وزیر اعظم کا فارمولا استعمال ہوا، وہاں وباء پھیل گئی۔جو صورتحال آج پاکستان میں ہے، اسی مزاج والا بندہ امریکی صدر ہے۔وہ یہی کام کررہا ہے، وہ بھی اپنی غلطیاں کوتاہیاں ماننے کی بجائے گورنرز سے لڑ پڑا ہے، یہاں وزیراعظم سندھ حکومت کے پیچھے پڑ ے ہوئے ہیں۔یہ فاشسٹ مزاج ہے۔ قوم سے خطاب میں کہا لاک ڈاؤن نہیں کرنا، سندھ نے لاک ڈاؤن کیا، بعد میں پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں لاک ڈاؤن ہوا۔پھر وزیراعظم نے کہا کہ جزوی لاک ڈاؤن ہونا چاہیے جبکہ کرفیو نہیں ہونا چاہیے۔پھربلوچستان کی تعریف کی، جبکہ سندھ کے بارے ایک الفاظ ادا نہیں کیا،

زبان نہیں گھس جاتی۔انہوں نے کہاکہ تازہ ڈیٹا جو ہے اس کے تحت 54فیصد کیسز لوکل ٹرانسمیشن ہے۔ یعنی مقامی سطح پر پھیلنا شروع ہوگیا ہے۔لیکن اس پر وزیراعظم کہہ رہے ہیں کہ اگر لاک ڈاؤن ہوا، تو ہنگامے ہوں گے، انارکی پھیلے گی، لوگ باہر نکل آئیں گے۔بھئی یہ باتیں معلومات کی بنیاد پر بند کمروں کی گفتگو ہوتی ہے، اگر ملک کاوزیراعظم قوم سے خطاب میں یہ باتیں کرے گا تو پھرصوبائی حکومتوں کی بات کون مانے گا؟پھر علماء، تاجر،یا لوگ کیوں توجہ دیں گے؟

اس میں شک نہیں ہے کہ ہمارے پاس وسائل کی کمی ہے۔ڈی جی خان، اور ملتان میں جن لوگوں کو رکھا وہاں وائرس نے تباہی پھیلا دی، ڈاکٹرز متاثر ہوئے ہیں۔ہم نے کہا کہ آپ نے وقت پر فیصلے نہیں۔ مارچ کے پہلے ہفتے میں جب وباء پھیلی تو ہم نے پہلے ہفتے میں کہاکہ خدارا راشن سپلائی کام مشکل ہے، اس میں لوگوں کا حتجاج رہے گا۔پہلے ہی ملک میں 25فیصد لوگ روٹی سے تنگ ہیں۔ میں نے کہا تھا کہ ایک پلیٹ فارم ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ہے، پھر حکومت کو یہی کرنا پڑا۔

موضوعات:



کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…