لاہور (این این آئی )امیرجماعت اسلامی صوبہ پنجاب وسطی و صدر ملی یکجہتی کونسل پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ حکمرانوں کی عاقبت نا اندیش پالیسیوں کی بدولت مارچ کے مہینے میں ملکی معیشت کو30ارب روپے کا بھاری مالی خسارہ ہوا ہے۔ جبکہ ایک ماہ کے دوران 20لاکھ افراد بے روزگار ہوگئے ہیں۔ اس تعداد میں ایک کروڑ تک اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ ملک و قوم کوسنگین قسم کے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
حکمران ہر محاز پر عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز منصورہ میں اہم اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ کرونا کے باعث 40ہزار پاکستانی مختلف ممالک میں پھنسے ہوئے ہیں ، ان کو کسی قسم کی کوئی امداد نہیں پہنچائی جارہی ۔حکومت وقت کی جانب سے دبئی ، قطر، عمان، ایران ، سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات سمیت دیگر ممالک میں محصور پاکستانیوں کو خصوصی پرواز کے ذریعے واپس لانے کا اعلان تو کردیا گیا، مگر جس رفتار سے یہ کام جاری ہے اس کو دیکھتے ہوئے یہ خدشہ پیدا ہوتا ہے کہ کہیں بڑا جانی نقصان نہ ہوجائے۔ دنیا بھر میں پھنسے پاکستانیوں کو واپس لانا حکومت کا فرض ہے۔ اس حوالے سے روایتی ست روی کی بجائے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوموںپر جب بھی کوئی مشکل وقت آتا ہے تو اس کا مقابلہ کرنے کے لیے ہر طبقے ، ہر مکتبہ فکر کے لوگ اپنے ذاتی و گروہی اختلافات اور رنجشیں بھلا کر اکٹھے ہوجاتے ہیں۔ مگر بد قسمتی سے پاکستان میں بر سر اقتدار حکمرانوں کی اس جانب کوئی توجہ نہیں ، حکومت ہی نہیں چاہتی کہ وہ اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلے۔ محمد جاوید قصوری نے نے اس حوالے سے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ کی جانب سے پنجاب بھر میں مکانوں اور گھروں کا مارچ اور اپریل کا کرایہ نہ لینے کااعلان خوش آئند ہے مگر ضرورت اس امر کی ہے کہ اس قانون پر عمل در آمد بھی کروایا جائے اور مالکان کو بھی اس سال پراپرٹی ٹیکس میں چھوٹ دی جائے تاکہ ان کے لئے بھی لاک ڈائون کے دوران ہونے والے معاشی نقصان کا ازالہ ہو سکے ۔ لوگوں کے کاروبار ختم ہوچکے ہیں ۔