اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

مساجد میں پانچ سے زائد نمازیوں کی پابندی کو ختم کر دیا گیا، جمعہ اور نماز تراویح پر بھی پابندی نہ لگانے کا فیصلہ

datetime 15  اپریل‬‮  2020 |

مظفرآباد (این این آئی)وزیر اعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدرخان نے مساجد میں پانچ سے زائد نمازیوں کی پابندی کو ختم کرتے ہوئے علماء کرام سے اپیل کی ہے مساجد میں نمازیوں کی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کریں۔ آزادکشمیر میں نماز پنجگانہ جمعہ اور تراویح پر کوئی پابندی نہیں لگائی جائیگی۔ عبادات کی ادائیگی کے دوران حفاظتی تدابیر اختیار کی جائیں اورمساجد میں ڈس انفکیشن سپرے کروایا جائے۔

رمضان المبارک کے مقدس مہنیے کی بابرکت سعادتوں سے مستفید ہونے ہونے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائیں گے۔ علماء کرام سے گزارش ہے کہ نازک صورتحال میں عوام کو احتیاطی تدابیر کا درس دیں اور حکومت کی بھی رہنمائی کریں۔آزادکشمیر بھر میں لاک ڈاون کے دوران علما کرام پر قائم مقدمات ختم کیے جائیں گے۔ وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان اپنی میزبانی میں منعقدہ آزادکشمیر کے جید علماء کرام کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔وزیر ایس ڈی ایم اے احمد رضاقادری بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اجلاس میں صاحبزادہ سلیم چشتی، مولانا محمود الحسن مسعودی، علامہ سید شبیر حسین بخاری، محمد زمان سیفی، مولانا قاری عبدالمالک،مولانا سید نذیر گیلانی، مولانا عبدالروف نظامی، قاضی محمد ابراہیم چشتی، مولانا عمران شیرازی، مولانا سید ریاض کاظمی، مولانا طاہر حمید برکتی، مولانا محمود الحسن اشرف، مولانا سید عدنان، مولانا عتیق دانش، مولانا دانیال شہاب مدنی، مولانامحمد اشتیاق ضیائی، علامہ فرید عباس، علامہ حسین کاظمی، مولانا حافظ نذیر احمد قادری، مولانا قاضی منظور الحسن، مولانا محمد پرویز قریشی ودیگر نے شرکت کی۔صاحبزادہ سلیم چشتی نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدرخان نے کہاکہ مساجد میں احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوے نمازیوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ رمضان المبارک کی آمد آمد ہے علماء کرام اس ماہ مقدس میں عوام کو استغفار کا درس اور ہمارے لیے بھی دعا کریں کہ اللہ رب العزت ہمیں اس آزمائش سے نکلنے کی توفیق عطا کریں۔

انہوں نے کہاکہ علماء کرام کی ذمہ داری ہے کہ نازک صورتحال میں عوام کی رہنمائی کریں۔ حکومت نے جو اقدامات اٹھائے وہ عوام کی حفاظت کیلئے ہیں۔ ابتداء میں آزادکشمیر میں صرف دو کرونا کے مریض تھے اور اب 46ہیں،حکومت اگر لاک ڈاؤن نہ کرتی تو آج صورتحال سنگین ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ تفتان سے واپس آنے والے زائرین اور تبلیغی جماعت والوں نے کسی کو جان بوجھ کر متاثر نہیں کیا لیکن معاشرے نے ان دو طبقات کو اچھوت سمجھنا شروع کر دیا جو کہ سراسر زیادتی ہے۔

کرونا عالمی وباء ہے اوریہ کسی کو بھی ہو سکتا ہے اس لیے کرونا سے متاثرہ مریضوں کی اخلاقی حمایت کرنی چاہیے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ علماء کرام نے ہمیشہ عوامی مفاد کو مقدم رکھا اور حکومت کے فیصلوں کی تائید کی۔ علما کرام کا معاشرے میں کردار انتہائی اہم ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ لاک ڈاؤن کے دوران اگر کسی عالم دین پر مقدمہ درج کیا گیا ہے تو اسے ختم کیا جائے گا اور مستقبل میں بھی ایسا نہیں ہوگا۔ اس موقع پر علما کرام نے ہیلتھ ایمرجنسی کے حوالے سے اٹھاے جانے والے حکومتی اقدامات کی مکمل حمایت کا اعلان کردیا۔آخر میں صاحبزادہ سلیم چشتی نے رقعت آمیز دعا کرائی۔

موضوعات:



کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…