اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صحافی عمر جٹ نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ آج کا قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس سندھ حکومت کے لئے سبکی کا باعث بن گیا۔اجلاس کی اندرونی کہانی بتاتے ہوئے انہوں نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ جب ٹیسٹنگ کٹس کی بات آئی تو چیئرمین این ڈی ایم اے نے کچھ ایسے حقائق پیش کئے جو سندھ حکومت کی سبکی کا باعث بن گئے۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس میں ٹیسٹنگ کٹس کا بھی معاملہ اٹھا، سندھ حکومت کی جانب سے دو تین روزقبل کہا گیا تھا کہ ان کے پاس ٹیسٹنگ کٹس ختم ہوچکی ہیں۔سندھ حکومت کے اس موقف کو چیئرمین این ڈی ایم اے نے کاؤنٹر کرتے ہوئے سندھ حکومت کی باقاعدہ فیکٹس اور فگرز کے ساتھ تصحیح کر دی۔ این ڈی ایم اے کے چیئرمین نے بتایا کہ علی بابا کے جیک ما نے 60 ہزار کے قریب ٹیسٹنگ کٹس بھجوائی تھیں۔ وہ کٹس سندھ حکومت نے وصول کیں اور بعد میں سندھ حکومت نے علی بابا کا کٹس بھجوانے پر شکریہ بھی ادا کیا۔بعد میں معلوم ہوا کہ یہ کٹس پورے پاکستان کے لئے تھیں جس پر بیس ہزار سندھ حکومت نے کٹس رکھیں اور باقی واپس بھجوا دیں کہ یہ غیر معیاری اور قابل استعمال نہیں، اس موقع پر چیئرمین این ڈی ایم اے نے سندھ حکومت کو آئینہ دکھاتے ہوئے کہا کہ وہی کٹس این آئی ایچ نے استعمال کیں اور ان پر منفی اور مثبت نتائج حاصل کئے۔وزیراعلیٰ سندھ کے اس دعوے کہ کٹس ختم ہو گئی ہیں کا جواب دیتے ہوئے چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ اس وقت بھی آپ کے پاس چھ ہزار کٹس موجود ہیں، معروف صحافی عمر جٹ نے کہا کہ چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ آپ کو مزید پچاس ہزار ٹیسٹنگ کٹس بھجوادی گئی ہیں پھر آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ آپکے پاس ٹیسٹنگ کٹس موجود نہیں ہیں۔چیئرمین این ڈی ایم اے کی جانب ان حقائق اور اعداد و شمار کے بعد سندھ حکومت بیک فٹ پر چلی گئی، اجلاس میں جب وزیراعلیٰ سندھ سے لاک ڈاؤن کے حوالے سے تجاویز مانگی گئیں تو انہوں نے مزید وقت مانگ لیا، معروف صحافی نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ بغیر ہوم ورک کئے اجلاس میں شریک ہوئے ان کے پاس لوگوں کو اشیاء کی فراہمی اور لوگوں کو روکنے کا کوئی منصوبہ نہیں تھا۔