جمعرات‬‮ ، 02 اکتوبر‬‮ 2025 

پاکستانی تاجروں نے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ سے مدد طلب کر لی

datetime 12  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)مر کزی تنظیم تا جران پاکستان کے صدر محمد کاشف چوہدری نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ ملک اور قوم پر آنے والے اس مشکل وقت میںافواج پاکستان آگے بڑھ کر قومی حکمت عملی کی تشکیل اور معیشت کو درپیش مسائل کو حل کروانے میں اپنا کردار ادا کر ے اور ملکی معیشت کو بچانے کیلئے فوری طور پر معیشت بچاؤ پیکیج کا اعلان کیا جائے،

انھوں نے کہا ملک بھر کی تا جر برادری نے رضاکارانہ طور پر ابھی تک اپنے کاروبار بند رکھ کر وزیراعظم عمران خان ،وفاقی وزراء کو خط لکھ کر ملک کی چھوٹے اور بڑے کاروباری طبقے کو درپیش مسائل اور ان کے حل کے حوالے سے 21نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈسے بھی آگاہ کیا مگر حکومت کے پاس معیشت کے نمائندگان سے ملنے اور ان کے مسائل حل کر نے کے لیے وقت نہیں ، بارہ سوارب کے ریلیف پیکیج کا اعلان تو کیا گیا مگر کاروبار بچانے و بحالی معیشت کیلئے کوئی پیکیج نہیںدیا گیا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے مر کزی اور صوبائی صدور پنجاب کے صدر شر جیل میر ، صدر صوبہ خیبر پختونخواہ شرافت علی مبارک اور،آزاد کشمیر گلگت بلتستان، راولپنڈی اور اسلام آباد کے تاجر رہنمائوں کے ہمراہ مشتر کہ پر یس کانفر نس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔محمد کاشف چوہدری نے کہا اشیائے خوردونوش سمیت میڈیکل اسٹورز ،کلینکس ،تمام منڈیاں ،منی چینجرز ،ورکشاپس ،آپٹکس ،ایزی پیسہ ،لانڈری ،ریسٹورنٹس بنک کھلے ہیں، اب وزیراعظم عمران خان نے خود 14 اپریل سے کنسٹرکشن انڈسٹری کھولنے کے اعلان کر دیا ہے ،اس کا مطلب رئیل اسٹیٹ دفاتر ،سرکاری و پرائیویٹ سوسائٹیز کے ساتھ بین الاضلاعی و لوکل ٹرانسپورٹ، اینٹوں کے بھٹے ،کرشنگ پلانٹس ،سریا،سیمنٹ ،پائپ، سینٹری ،ھارڈوئر ،الیکٹرک،لکڑی ،ماربل ،ٹائلز و متصل 45 سے زائد کاروباروں کو کھل جا ئیں گے ، محمد کاشف چوہدری نے کہااگر حکومت خود 80 فیصد کاروبار کھولنا چاہتی ہے تو پھر کم رش والے کپڑے ،جوتے ،موبائل ،کمپیوٹرز ،گفٹ آئٹمز ،فرنیچر ،آٹوز ،الیکڑونکس کے کاروبار کو بلاوجہ کیوں بند رکھا جا رہا ہے ،حکو مت کی اس حکمت عملی کے بعد تاجر برادری بقیہ 20 فیصد کاروبار کو خود کھول دیں گے، انھوں نے کہا وفاقی حکومت لاک ڈائون کے معاملے پرخود کنفیوزن اور عدم یکسوئی کا شکار ہے،وزیراعظم لاک ڈاؤن کے مخالف اور صوبے حامی ہیں، جبکہ وزیراعظم عمران خان کی تقاریر اور میٹنگز کے ثمرات ابھی تک قوم تک نہیں پہنچے ،لاک ڈاؤن عبادت گاہوں ،تعلیمی اداروں و پبلک ٹرانسپورٹ کی بندش ،اور کاروباروں کے بند کرنے تک محدود ہے ، جبکہ دوسری طر ف یوٹیلٹی اسٹورز ،احساس پروگرام ،تقسیم راشن کے اجتماعات،کرونا سے بچائو کے اصول وضوابط پر عمل درآمد نہ ہو نا لاک ڈائون کا مذاق اُڑنے کے مترادف ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…