جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

پاکستانی تاجروں نے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ سے مدد طلب کر لی

datetime 12  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)مر کزی تنظیم تا جران پاکستان کے صدر محمد کاشف چوہدری نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ ملک اور قوم پر آنے والے اس مشکل وقت میںافواج پاکستان آگے بڑھ کر قومی حکمت عملی کی تشکیل اور معیشت کو درپیش مسائل کو حل کروانے میں اپنا کردار ادا کر ے اور ملکی معیشت کو بچانے کیلئے فوری طور پر معیشت بچاؤ پیکیج کا اعلان کیا جائے،

انھوں نے کہا ملک بھر کی تا جر برادری نے رضاکارانہ طور پر ابھی تک اپنے کاروبار بند رکھ کر وزیراعظم عمران خان ،وفاقی وزراء کو خط لکھ کر ملک کی چھوٹے اور بڑے کاروباری طبقے کو درپیش مسائل اور ان کے حل کے حوالے سے 21نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈسے بھی آگاہ کیا مگر حکومت کے پاس معیشت کے نمائندگان سے ملنے اور ان کے مسائل حل کر نے کے لیے وقت نہیں ، بارہ سوارب کے ریلیف پیکیج کا اعلان تو کیا گیا مگر کاروبار بچانے و بحالی معیشت کیلئے کوئی پیکیج نہیںدیا گیا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے مر کزی اور صوبائی صدور پنجاب کے صدر شر جیل میر ، صدر صوبہ خیبر پختونخواہ شرافت علی مبارک اور،آزاد کشمیر گلگت بلتستان، راولپنڈی اور اسلام آباد کے تاجر رہنمائوں کے ہمراہ مشتر کہ پر یس کانفر نس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔محمد کاشف چوہدری نے کہا اشیائے خوردونوش سمیت میڈیکل اسٹورز ،کلینکس ،تمام منڈیاں ،منی چینجرز ،ورکشاپس ،آپٹکس ،ایزی پیسہ ،لانڈری ،ریسٹورنٹس بنک کھلے ہیں، اب وزیراعظم عمران خان نے خود 14 اپریل سے کنسٹرکشن انڈسٹری کھولنے کے اعلان کر دیا ہے ،اس کا مطلب رئیل اسٹیٹ دفاتر ،سرکاری و پرائیویٹ سوسائٹیز کے ساتھ بین الاضلاعی و لوکل ٹرانسپورٹ، اینٹوں کے بھٹے ،کرشنگ پلانٹس ،سریا،سیمنٹ ،پائپ، سینٹری ،ھارڈوئر ،الیکٹرک،لکڑی ،ماربل ،ٹائلز و متصل 45 سے زائد کاروباروں کو کھل جا ئیں گے ، محمد کاشف چوہدری نے کہااگر حکومت خود 80 فیصد کاروبار کھولنا چاہتی ہے تو پھر کم رش والے کپڑے ،جوتے ،موبائل ،کمپیوٹرز ،گفٹ آئٹمز ،فرنیچر ،آٹوز ،الیکڑونکس کے کاروبار کو بلاوجہ کیوں بند رکھا جا رہا ہے ،حکو مت کی اس حکمت عملی کے بعد تاجر برادری بقیہ 20 فیصد کاروبار کو خود کھول دیں گے، انھوں نے کہا وفاقی حکومت لاک ڈائون کے معاملے پرخود کنفیوزن اور عدم یکسوئی کا شکار ہے،وزیراعظم لاک ڈاؤن کے مخالف اور صوبے حامی ہیں، جبکہ وزیراعظم عمران خان کی تقاریر اور میٹنگز کے ثمرات ابھی تک قوم تک نہیں پہنچے ،لاک ڈاؤن عبادت گاہوں ،تعلیمی اداروں و پبلک ٹرانسپورٹ کی بندش ،اور کاروباروں کے بند کرنے تک محدود ہے ، جبکہ دوسری طر ف یوٹیلٹی اسٹورز ،احساس پروگرام ،تقسیم راشن کے اجتماعات،کرونا سے بچائو کے اصول وضوابط پر عمل درآمد نہ ہو نا لاک ڈائون کا مذاق اُڑنے کے مترادف ہے ۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…