بدھ‬‮ ، 22 جنوری‬‮ 2025 

انا للہ وانا الیہ راجعون، معروف پاکستانی صحافی احفاظ الرحمٰن انتقال کرگئے ، جانتے ہیں ضیاالحق کے مارشل لا کے دور میں ان کیساتھ ایسا کیا ہوا کہ وہ پاکستان چھوڑ کر چین چلے گئے؟

datetime 12  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی( آن لائن ) پاکستان کے معروف و سینئر صحافی، دانشور، شاعر، ترقی پسند ادیب اور آزادء صحافت کے علمبردار، جناب احفاظ الرحمٰن 12 اپریل 2020 کی صبح، طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے۔ آپ 4 اپریل 1942 کے روز جبل پور (موجودہ بھارت) میں پیدا ہوئے۔ 1947 میں قیامِ پاکستان کے وقت اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ ہجرت کرکے پاکستان آگئے۔

احفاظ الرحمٰن صاحب اپنے کالج کے زمانے میں بائیں بازو کی طلبہ تنظیم ’’نیشنل اسٹوڈنٹس فیڈریشن‘‘ (این ایس ایف) میں شامل ہوئے اور فیلڈ مارشل ایوب خان کی تعلیمی اصلاحات کے خلاف احتجاج میں پیش پیش رہے۔ بعد ازاں جب ایم اے صحافت کی غرض سے جامعہ کراچی میں داخلہ لیا تو این ایس ایف کے پلیٹ فارم سے نثر اور نظم کے ذریعے ترقی پسند افکار عام کرنے کی کوششیں جاری رکھیں۔ کچھ عرصے تک لیکچرار کی عارضی ملازمت کے بعد پیشہ ورانہ صحافت میں قدم رکھا اور ساتھ ہی ساتھ ’’کراچی یونین آف جرنلسٹس‘‘ کے سرگرم رْکن بھی بن گئے۔ضیاء الحق کے مارشل لاء میں ان پر پابندیاں عائد کی گئیں جن کی وجہ سے وہ طویل عرصے تک بیروزگار رہے۔ تاہم وہ 1985 میں بیجنگ، چین کی ’’فارن لینگویج پریس‘‘ سے وابستہ ہو کر چین چلے گئے، جہاں سے وہ 1993 میں واپس پاکستان آئے ۔چند سال قبل وہ گلے کے کینسر میں مبتلا ہوگئے جس کے بعد ان کی صحت بتدریج گرتی چلی گئی، جس کی بنا پر بالآخر انہوں نے 2018 میں صحافت کو مکمل طور پر خیرباد کہہ دیا اور گوشہ نشینی اختیار کرلی۔جناب احفاظ الرحمٰن کے خاندانی ذرائع اور حلقہ احباب کے مطابق، گزشتہ چند ہفتوں سے ان کی طبیعت زیادہ خراب ہوگئی تھی اور وہ اسپتال میں داخل تھے۔ تاہم ایک ہفتہ قبل ڈاکٹروں نے بھی جواب دے دیا جس کے بعد انہیں اسپتال سے گھر منتقل کردیا گیا۔ اسی علالت کے باعث 11 اور 12 اپریل 2020 کی درمیانی شب، تقریباً سوا چار بجے ان کا انتقال ہوگیا۔احفاظ صاحب کا ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے جبکہ ان کی اہلیہ مہناز رحمن بھی حقوقِ نسواں کے حوالے سے شہرت رکھتی ہیں اور عورت فاؤنڈیشن کی ریزیڈنٹ ڈائریکٹر ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…