اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز5038ہو گئے ہیں جبکہ ہلاکتیں 86ہو چکی ہیں ۔صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ صوبے کے 216علاقے سیل کر کے انہیں ہاٹ سپاٹ ایریاز قرار دیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان کی ہداہات کے مطابق کلسٹر لاک ڈائون کی پالیسی کوپر عمل کیا جارہا ہے ۔ تاہم گوجرانوالہ اور گجرات میں پہلے سے سیل کردہ 4 ایریاز کو ’’ڈی سیل‘‘ کیا جا چکا ہے۔صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ڈی سیل کیے گئے
علاقوں میں مریض صحتیاب ہو چکے ہیں ۔ جزوی اور ہدف کے مطابق لاک ڈائون سے معمولات زندگی کو کم سے کم حد تک روکتے ہوئے کرونا وائرس کا مقابلہ کیاجارہا ہے ۔ انہوں نے آنے والے چار ہفتوں کو انتہائی اہم قرار دیا ہے اور عوام سے گزارش کرتے ہوئے کہا ہے جب تک حالات معمول پر نہیں آتے آپ اپنے گھروں میں رہیں تاکہ کرونا وائرس کے پھیلائو سے بچا جا سکے ۔ دوسری جانب کرونا وائرس ملک میں تیز ی کیساتھ پھیلتا جارہا ہے، متاثرین کیساتھ ہلاکتوں کی تعداد بھی بڑھتی جارہی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے پھیلائو کے خدشات کے پیش نظر لاہور کے 10علاقوں کو انتہائی خطرناک قرار دے کر سیل کیا گیا ۔ اب تک 800سے زائد کیسز سامنے آئے ہیں ۔ شہر کے 10علاقوں کو انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے مکمل سیل کر دیا گیا تھا ، ان علاقوں میں لوگوں کی نقل و حرکت ، داخلے اور اخراج پر مکمل پابندی لگا دی گئی ہے ۔ وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نےبتایا ہے کہ وائرس سے متاثرہ افراد تشویشناک نہیں ، ایک کروڑ دس لاکھ کی آبادی کے صوبہ میںوائرس سے ابھی تک 19اموات ہوئیں ہیں جو مغربی ممالک کی نسبت بہت کم ہیں ۔ دوسری جانب کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے ڈپٹی کمشنر ایسٹ نے کراچی کی 12 یوسیز سیل کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔ ایک نجی ٹی وی چینل کا کہنا ہے کہ جاری کئے گئے نوٹیفیکیشن کے مطابق 12 یوسیز میں نہ کسی شخص کو جانے کی اجازت ہوگی نہ باہر آنے کی، ان علاقوں میں رینجرز اور پولیس کی نفری تعینات رہے گی۔ اس حوالے سے ترجمان سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ ان یوسیز میں 149 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے اس وجہ سے ان بارہ یوسیز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ متعلقہ یوسیز میں نقل و حرکت پر مکمل پابندی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ان ہی یوسیز میں اموات بھی ہوئی ہیں، متعلقہ یوسیز میں پولیس اور رینجرز کو تعینات کیا جائیگا۔ ترجمان سندھ نے کہا کہ کھانے کی اشیاء اور ادویات کے لئے ان یوسیز کے شہری نکل سکتے ہیں۔