اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کورونا وائرس کے باعث موجودہ ملکی صورتحال پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ حکومت روزانہ امدادکا اعلان کرتی ہے مگر ابھی تک کسی کو ایک روپیہ نہیں ملا۔نجی ٹی وی جیو کے مطابق سینیٹر سراج الحق نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حکومت فوری طور پر بجلی و گیس کے بلوں کی معافی کا اعلان کرے
اور یوٹیلٹی اسٹورز پر اشیائے خورد ونوش کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ مزدوروں کے گھروں میں فاقوں کی نوبت آگئی ہے، حکومت روزانہ امدادکا اعلان کرتی ہے مگر ابھی تک کسی کو ایک روپیہ نہیں ملا۔سراج الحق نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ٹائیگرز کے لیے خطیر رقم خرچ کر کے چار لاکھ شرٹس بنوا ر ہی ہے جب کہ یہی رقم ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی حفاظت کے لیے خرچ کی جا سکتی تھی۔سراج الحق نے مزید کہا کہ اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ ڈاکٹرز کے مشورے سے ایک نیا کوڈ آف کنڈکٹ بنایا جائے۔واضح رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث یومیہ دھاڑی کمانے والے افراد کھانے پینے کی ضروری اشیاء سے محروم ہو گئے ہیں۔پاکستان میں کورونا وائرس کے باعث اب تک 45 افراد جاں بحق اور 2900 کے قریب متاثر ہو چکے ہیں۔ایک بیان میں انہوں نے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے موجودہ حکمرانوں کو چین میں پھیلنے والے موذی کورونا وائرس سے بھی زیادہ خطرناک قرار دے دیا۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملکی معاشی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا اور پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔