جمعرات‬‮ ، 17 اپریل‬‮ 2025 

ملک میں کورونا کیسز کی تعداد اس لیے کم ہے کیونکہ ٹیسٹ ہی کم کیے گئے ہیں،وائس چانسلر یو ایس ایچ نے حیرت انگیز انکشافات کر دیئے

datetime 3  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان میں لاک ڈائون کی وجہ کچھ اور نہیں بلکہ ہمارے پاس اتنی صلاحیت موجود نہیں کہ ہم زیادہ ٹیسٹ کر سکیں ۔ تفصیلات کے مطابق وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ اینڈ سائنسز ڈاکٹر جاوید اکرم نے بتایا ہے کہ ملک میں لاک ڈائون اس لیے کیا گیا ہے کہ کیونکہ ہم زیادہ ٹیسٹ نہیں کر سکتے ، ہماری صلاحیت محدود ہے۔ پاکستان میں کیسز کی تعداد اس لیے کم ہے

کیونکہ یہاں پر کم لوگوں کے ٹیسٹ کیے گئے ہیں ، ان کا کہنا تھا کہ اگر سب کے ٹیسٹ لیے جاتے تو صرف انکو آئسولیٹ کرنا پڑتا جو متاثر ہوئے تھے۔اس طریقے سے معیشت کو بچایا جا سکتا تھا ، ہمارے وسائل محدود ہیں جنہیں ہمیں بڑھانا ہو گا ، ہمیں لاک ڈائون ختم کر کے ملک کی ڈوبتی معیشت کو بھی بچانے ہو گا ۔ یونیورسٹی ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے نجی ٹی وی میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا ہے کہ کرونا وائرس کا قوت مدافعت سے کوئی تعلق نہیں ہے اس سے بچنے کیلئے اپنی خوراک متوازن رکھیں ، دل کے مریض دوائیں وقت پر لیں اور بلڈ پریشرکنٹرول رکھیںاور سگریٹ پینے والے اپنی عادت کو ترک کر دیں ۔ یہ وائرس سانس کے ذریعے پھیپھڑوں میں داخل ہوتا ہے اور وہاں جا کر پھیلنا شروع ہوتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سے متعلق ہم ابھی مزید ریسرچ کر رہے ہیںلیکن ابتدائی معلومات یہی ہیں کہ ہر انسان اپنی غذا متوازن رکھے ، دل کے امراض کے افراد اپنی دوا وقت پر لیں ، سگریٹ نوشی ترک کردیں ،اور بلڈ پریشر کنٹرول کریں ۔

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…