اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر تجزیہ کار صابر شاکر نے کہا ہے کہ 3دن قبل مطاف کو کھولنے کی خبر سامنے آئی تھی کہ مطاف کو محدود پیمانے پر کھولا گیا اور طواف شروع ہوا لیکن اچانک ہی مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں اچانک کرفیو لگانا پڑا ۔ انہوں نے بتایا کہ مدینہ منورہ میں کرونا وائرس کے مریض اچانک سامنے آنا شروع جس کے بعد
فوراً کرفیو نافذ کیا گیا ۔ معروف صحافی کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب کا کنٹرول سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے پاس ہے ،جبکہ ان کیخلاف اٹھنے والی بغاوت کا سر کچلا جا چکا ہے ۔ کورونا وائرس کے پھیلا کو روکنے کے لیے سعودی عرب نے اپنے ہاں نافذ کرفیو کی مدت میں توسیع کر دی ہے۔ آج جمعے سے طیف، القطیف اور دمام میں کرفیو کا دورانیہ بڑھا دیا گیا ہے اور اب کرفیو سہ پہر تین بجے تک نافذ رہے گا۔ قبل ازیں مکہ اور مدینہ میں کرفیو کا دورانیہ بڑھا کر مکمل چوبیس گھنٹے کر دیا گیا تھا۔ ریاض اور جدہ میں بھی مکمل لاک ڈان نافذ ہے۔ سعودی عرب میں اب تک قریب دو ہزار افراد کووڈ انیس کے مرض میں مبتلا ہیں جبکہ اکیس افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ یہ خلیجی تعاون کونسل کے رکن چھ ملکوں میں سب سے زیادہ تعداد ہے۔