اسلام آباد(آن لائن)اسلام آباد کے دیہی علاقے ترلائی کلاں میں کرونا کے ایک مریض کی تصدیق ہوگئی ہے جبکہ 8دیگر افراد کے ٹیسٹ کروائے گئے ہیں جن کا ابھی رزلٹ آنا باقی ہے۔ترلائی کلاں میں موجود پوری پی ٹی سی ایل ایکسچینج کرونا کے شکنجے میں آگئی ہے۔تفصیلات کے مطابق ترلائی کلاں میں موجود پی ٹی سی ایل کا ملازم کرونا وائرس کا مریض نکلا اور اس کے ساتھ موجود 8ساتھی ملازمین کے ٹیسٹ بھی کروائے گئے ہیں،
مگر ان سب ملازمین کو تین دن کے بعد ہی کنفرم کیا جائے گا کہ وہ کرونا وائرس کا شکار ہیں یا نہیں۔واضح رہے کہ پورے پی ٹی سی ایل کے ملازمین صرف ترلائی کلاں سے کھانے پینے کی اشیاء،نماز باجماعت مسجد بلال میں ادا کرتے رہے ہیں اور ان ملازمین کی ڈیوٹیاں بھی صرف ترلائی کلاں گاؤں میں سرانجام دیتے رہے ہیں۔اس طرح ترلائی گاؤں کے لوگوں کے لئے کرونا وائرس کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔اس موقع پر سماجی کارکن چوہدری خورشید احمد کا کہنا ہے کہ یہ ضلعی انتظامیہ کی غفلت،لوگوں کا جگہ جگہ ہجوم،پولیس کا لوگوں کو سرعام گھومنے کا نوٹس نہ لینے کی وجہ سے کرونا وائرس کا ترلائی کلاں میں پھیلنے کا اندیشہ بڑھ گیا ہے اوران کا مزید کہنا ہے کہ ترلائی کلاں میں موجود پی ٹی سی ایل ایکسچینج جس میں موجود کورونا وائرس کا مریض سرعام پوری ترلائی میں گھومتا رہا،ترلائی میں پتہ نہیں اور کتنے مریض کورونا وائرس کے ہوں گے۔اسے انتظامیہ کی غفلت کہا جائے یا کچھ اور ۔انہوں نے مزید کہا کہ ترلائی کلاں کی مقامی آبادی اب خطرے سے خالی نہیں اوراگر انتظامیہ کی جانب سے ایسے حالات میں ترلائی کلاں کا لاک ڈاؤن ہوا تو میں اپنے آبائی گاؤں کے غریب عوام کے لئے ہر ممکن کوشش کروں گا کہ ان کے گھروں کا چولہا ٹھنڈا نہ ہو اور ان کے گھروں تک راشن کی ترسیل ممکن بن سکے۔لیکن اب ضلعی انتظامیہ کو بہارہ کہو کی طرح ترلائی کلاں پر بھی غورکرنا ہوگا کہ کرونا وائرس کو کیسے کنٹرول کرنا ہے۔