اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے راولپنڈی میں ڈاکٹروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین نے کروناوائرس کو کنٹرول کرنے میں پاکستان کو ترجیح دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان خوش قسمت ہے کہ چین ہمیں سامان کی فراہمی میں ترجیح دے رہا ہے کیونکہ چین نے وبا پر قابو پانا شروع کردیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان آنے والا تمام سامان چین سے آ رہا ہے،
وزیراعظم عمران خان نے ڈاکٹروں، نرسوں اور دیگر طبی عملے کو یقین دلایا کہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں انہیں مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ دوسری جانب پاکستان نے کورونا وائرس کی وباء سے نمٹنے میں چین کی جانب سے امداد اور تعاون کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وباء سے نبرد آزما ہونے کیلئے ہماری اجتماعی کوشیش پاک چین سدا بہار سٹرٹیجک تعاون کا ایک اور ثبوت ہیں،استنبول، کوالا لمپور، تاشقند، باکو، بغداد، لندن اور ٹورنٹو سے پاکستانیوں کی واپسی کیلئے منصوبے کو حتمی شکل دی گئی ہے، بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں پابندیاں ہٹائے اور کشمیری عوام کی صحت اور دیگر ضروری سہولیتوں تک رسائی کو یقینی بنائے۔ جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان عائشہ فاروقی نے کہا کہ چین نے کورونا مریضوں کیلئے علیحدہ ہسپتال قائم کرنے کیلئے 40 لاکھ ڈالر فراہم کر دیئے ہیں، مختلف چینی تنظیموں کی جانب سے تقریباً 30 لاکھ ڈالر مالیت کی امدادی اشیاء لے کر ایک اور طیارہ جمعرات کو پاکستان پہنچ گیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ یہ امدادی اشیاء وینٹی لیٹرز، ماسک اور ٹیسٹنگ کٹس پر مشتمل ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کیلئے قرضوں میں ریلیف کی غرض سے وزیراعظم عمران کے مطالبہ کا عالمی سطح پر مثبت ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ یورپین وزراء خارجہ کے ویڈیو کانفرنس، آئی ایم ایف، عالمی بینک اور جی۔20 سربراہ اجلاس میں ترقی پذیر ممالک کی امداد کا معاملہ زیر بحث لایا گیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان ان اقدامات کی توثیق کرتا اور اسے صحیح سمت میں درست اقدام قرار دیتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے اب تک قطر، دبئی، سعودی عرب اور تھائی لینڈ میں پھنسے پاکستانیوں کو ملک منتقل کیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ استنبول، کوالا لمپور، تاشقند، باکو، بغداد، لندن اور ٹورنٹو سے بھی پاکستانیوں کی واپسی کیلئے منصوبے کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ ترجمان نے ایک بار پھر بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں پابندیاں ہٹائے اور کشمیری عوام کی صحت اور دیگر ضروری سہولیتوں تک رسائی کو یقینی بنائے۔