اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) اسسٹنٹ کمشنر نے دودھ دہی فروخت کرنے والے بچوں کی دکان سیل کرتے ہوئے بچوں کو بھی دکان کے اندر بند کر دیا۔ ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے شہر بھاگ میں اسسٹنٹ کمشنر کو لاک ڈاؤن کے دوران دودھ دہی فروخت کرنے والے دو بچوں کو دکان میں بند کرنا مہنگا پڑ گیا،
بلوچستان کی حکومت نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر عبدالمجید کو عہدے سے ہٹا دیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے بھاگ میں 7 اور 8 سالہ دو بھائی سجاد احمد اور جواد احمد دکان پر دودھ اور دہی فروخت کر رہے تھے کہ اسی دوران بھاگ کے اسسٹنٹ کمشنر عبدالمجید نے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر دکان بند کرانا چاہی، اس موقع پر بچوں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کا اطلاق دودھ دہی کی دکان پر نہیں ہوتا، جس پر اسسٹنٹ کمشنر نے دکان کو بچوں سمیت ہی سیل کر دیا۔ اڑھائی گھنٹے تک بچے دکان کے اندر چیختے چلاتے رہے، جس کے بعد عوام نے احتجاج شروع کر دیا، مقامی پولیس نے بچوں کو تالے توڑ کر دکان سے باہر نکالا۔ حکومت بلوچستان نے بچوں کی ویڈیو وائرل ہونے پر نوٹس لے لیا اور اسسٹنٹ کمشنر عبدالمجید کا تبادلہ کرتے ہوئے اسے محکمہ نظم و نسق میں رپورٹ کرنے کا حکم صادر کیا گیا۔