منگل‬‮ ، 21 جنوری‬‮ 2025 

’’کرونا وائرس کے بعد اگلا کونسا خوفناک مرحلہ پاکستان اور بھارت کیلئےتیار ہے‘‘ دونوں ممالک صحت کا نظام بہتر کرنے کی بجائے اسلحہ خرنے میں رقم خرچ کی گئی ،جنگی جنون کی بھا ری قیمت ادا کرنا پڑ رہی ہے، دونوں ممالک کو مل کر کیا کرنا چاہیے ،ہوشربا انکشافات کر دیئے گئے

datetime 31  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) اس میں چین اور امریکا دونوں نے غلطیاں کیں۔ کورونا وائرس پھیلنے کے بعد ٹرمپ نے امریکی معیشت اور اپنی قوم کی مدد کے لیے 20 کھرب ڈالرز مختص کردیئے لیکن پاکستان اور بھارت کی حکومتوں کے پاس اتنا پیسہ نہیں ہے۔سینئر کالم نگار اپنے کالم ’’جاگ جاؤ، برا وقت ابھی آنا باقی ہے‘‘میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔۔ ان کے لیے اگلا مشکل مرحلہ اقتصادی وبا کا ہوگا۔

لاک ڈائون کی وجہ سے بہت سے ممالک میں بڑے پیمانے پر بےروزگاری اور غربت میں اضافہ ہورہا ہے۔ پاکستان اور بھارت نے مضبوط صحت کا نظام بنانے کے بجائے اسلحہ خریدنے میں زیادہ رقم خرچ کی۔ اب ہمیں اس جنگی جنون کی بھاری قیمت ادا کرنا پڑرہی ہے۔ یہی وقت ہے کہ اب آپس کی لڑائی کو ختم کیا جائے اور مل کر کورونا وائرس کا مقابلہ کیا جائے۔ یہ لکھنا آسان ہے کہ لڑائی جھگڑا ختم کیا جائے مگر اس پر عمل ہمارے رہنمائوں کے لیے مشکل ہے۔ درحقیقت ان کی انا ہمارے مشترکہ مسائل سے بڑی ہے۔ ایسا اس لیے کہا جارہا ہے کیوں کہ صحت کے شعبے سے تعلق رکھنے والے اعلیٰ حکام نے سختی سے خبردار کیا ہے کہ پنجاب اور مرکز کی سیاست قیادت اس حقیقت کو سمجھنے سے قاصر ہے کہ 21 روز کے مکمل لاک ڈائون کے بغیر کورونا وائرس کو شکست نہیں دی جاسکتی۔ اس لاک ڈائون سے معیشت کو ضرور نقصان پہنچے گا، مگر ہم اس سے ہزاروں قیمتی جانیں بچاسکتے ہیں۔ محکمہ صحت پنجاب کے ایک اعلیٰ افسر کا کہنا ہے کہ پنجاب میں لوگوں کی جانیں اس طرح جانے کا خدشہ ہے جیسے خزاں میں پتے جھڑتے ہیں۔ اگر حکومت نہیں جاگ رہی تو پاکستان کی عوام کو جاگنا چاہیئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ برا وقت ابھی آنا باقی ہے۔ انہوں نے فروری کے آغاز میں ہی حکومت پنجاب کو خط لکھا تھا مگر کوئی ان کی بات نہیں سن رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں آپ کو ڈرانا نہیں چاہتا مگر میرا خط اس حکومت کے لیے جلد سیاسی وبا بن سکتا ہے۔ بدقسمتی سے ہم اس برے وقت کا سامنا کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ ہمیں اس لیے نہیں جاگنا کیوں کہ آئندہ نو ماہ میں لاکھوں افراد جان کی بازی ہارسکتے ہیں بلکہ ہمیں اس لیے جاگنا ہوگا کیوں کہ ہماری سیاسی قیادت نااہل ہے۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…