کرونا وائرس کو شکست دینے والے چینی ڈاکٹرز نے پاکستان کی مدد کا اعلان کر دیا

19  مارچ‬‮  2020

اسلام آباد (این این آئی) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے پاکستان میں کورونا وائرس کے 326 مریضوں اور 2 اموات کی تصدیق کر تے ہوئے کہا ہے کہ جب بھی پاکستان پر کوئی مشکل پڑی عوام نے بھرپور ساتھ دیا،مشکل صورتحال میں قوم متحد ہے، اگلے چند روز میں چینی ماہرین کے ساتھ پاکستانی ماہرین کی ویڈیو کانفرنسز کا سلسلہ شروع ہوگا،چینی ڈاکٹرز، پاکستانی ڈاکٹرز کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعے کرونا وائرس سے نمٹنے کا حل بتائیں گے۔

مصافحہ کرنے اور گلے ملنے سے پرہیز کیا جائے، ہسپتالوں میں بلا ضرورت نہ جائیں اور بوقت ضرورت مریض کے ساتھ ایک شخص او پی ڈی میں جائے،ہم حفاظتی سامان کی فراہمی ڈاکٹروں کے لیے یقینی بنا رہے ہیں جلد ہی وافر مقدار میں ڈاکٹرز کو سامان میسر ہوگا،ہم بہت جلد ڈاکٹرز اور ہیلتھ پروفیشنلز کی ولینٹیر خدمات کے لیے بوقت ضرورت اعلان کریں گے۔جمعرات کو معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان اور ر پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ 176 ممالک میں کورونا وائرس کے مریض رپورٹ ہو چکے ہیں جو تشویشناک امر ہے اور دنیا میں کورونا وائرس سے متاثر مریضوں کی تعداد 2 لاکھ 20 ہزار ہے، تاہم مشکل صورتحال میں قوم متحد ہے اور جب بھی پاکستان پر کوئی مشکل پڑی عوام نے بھرپور ساتھ دیا۔انہوں نے کہا کہ چین نے جس طرح اس وبا پر قابو پایا اس کی مثال نہیں ملتی، صدر مملکت کے دورہ چین کے دوران صحت کے شعبے میں بہتری پر بات ہوئی، آئندہ چند روز میں چینی ماہرین کے ساتھ وڈیو کانفرنسز شروع کر رہے ہیں۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے پاکستان میں کورونا وائرس کے 326 مریضوں اور 2 اموات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اب نیشنل ڈیش بورڈ بن گیا ہے جس سے صورتحال کا جائزہ لیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ اعدادو شمار صوبائی حکومتوں کی تصدیق کے بعد آپ کے ساتھ شیئر کئے جارہے ہیں

ہمیں تعداد کے حوالے سے زیادہ فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں باقی ممالک میں تعداد زیادہ ہے۔انہوں نے عوام سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ مصافحہ کرنے اور گلے ملنے سے پرہیز کیا جائے، ہسپتالوں میں بلا ضرورت نہ جائیں اور بوقت ضرورت مریض کے ساتھ ایک شخص او پی ڈی میں جائے۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ طِب کے شعبے میں تعاون کے لیے پاکستان اور چین کے درمیان کافی بات چیت جاری ہے، چین نے جس طرح اس وباء کو روکا اْس سے بہت کچھ سیکھا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں 326 کیسز میں سے زیادہ تر لوگ وائرس باہر کے ممالک سے لیکر آئے نیشنل سیکورٹی کمیٹی کے فیصلوں کے تحت حکومت اپنی زمہ داریاں نبھا رہی ہے،حکومت سے مراد صرف وفاقی حکومت نہیں صوبائی حکومتیں, گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی حکومت بھی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری پریس کانفرنس اس بات کا مظہر ہے کہ ہم کس طرح معاشرتی فاصلوں کو ترجیح دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم حفاظتی سامان کی فراہمی ڈاکٹروں کے لیے یقینی بنا رہے ہیں جلد ہی وافر مقدار میں ڈاکٹرز کو سامان میسر ہوگا، ہم بہت جلد ڈاکٹرز اور ہیلتھ پروفیشنلز کی ولینٹیر خدمات کے لیے بوقت ضرورت اعلان کریں گے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…