پیر‬‮ ، 08 ستمبر‬‮ 2025 

ناصر مدنی پر تشدد کرنے والے ملزمان گرفتار

datetime 18  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مولانا ناصر مدنی کو تشدد کا نشانہ بنانے والے ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق عالم دین علامہ ناصر مدنی کو گزشتہ روز کچھ افراد نے پروگرام کیلئے بلا کر اغواء کر کے انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا ۔ واقعہ کا نوٹس وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے لیتے ملزمان کو گردفتار کرنے کے احکامات جاری کیے تھے ۔ تاہم مولانا ناصر مدنی پر تشدد کرنے والے

ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے ۔ قبل ازیں مولانانا صر مدنی کا اپنے اوپر ہونےوالے تشدد سے متعلق ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہنا تھا کہ ایک آدمی نے انہیں واٹس اپ پہ فون کیا اور کہا کہ میں آپ کا چاہنے والا ہوں اور میں چاہتا ہوںکہ آپ میرے ساتھ میرے ہوٹل میں پروگرام کریں ۔ جس پرانہوں نے جواب دیا کہ پابندی لگی ہے اس لیے نہیں آ سکتا جس پر اس شخص نے کہا دعا ہی کر جائیں کیونکہ میری والدہ کی بڑی خواہش ہے۔ انکا کہنا تھا کہ میں کھاریاں چلا گیا وہاں سے ایک اور دوست مجھے اپنے ڈیرے پرلے گیا، جہاں ہم دس پندرہ منٹ بیٹھے ہی تھے کہ بہت سے مسلح افراد آ گئے جنہوں نے ہم پر اسلحہ تان لیا اور مجھے الگ کمرے میں لے گئے جبکہ میری دونوں ملازموں کو بھی الگ الگ کمروں میں رکھا۔ مسلح افراد نے نے سب سے پہلے انکے کپڑے اتروائے اور پھر ویڈیو بنانا شروع کردی۔ جس کے بعد انہوں نے مجھے پائپ سے پیٹنا شروع کر دیا۔انکا مزید کہنا تھا کہ اس کے بعد ایک شخص آیا اور اس نے مجھے کہا کہ اپنے سوشل میڈیا ایڈمن کو کال کرو اور اس سے سارے پاسورڈ لو۔اس طرح انہوں نے میرے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے پاس ورڈ لے لیے، ان کا کسی سے رابطہ تھا جو کچھ وہ مانگتا وہ میرے سے پوچھتے جاتے تھے ۔ناصر مدنی کا مزید بتانا تھا کہ مسلح افراد نے انکے سارے کپڑے اتروائے ہوئے تھے، انہوں نے ان سے ایک کاغذ پر دستخط کروائے جس کی تحریر انہیں نہیں پڑھنے دی گئی ، انہوں نے کیمرے کے سامنے کہلوایا کہ ناصر مدنی نے کسی کے ساتھ زیادتی کی ہے اس لیے انہیں مارا گیا ہے۔ناصر مدنی نے پولیس اور ارباب اختیار سے درخواست کی ہے کہ ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائےاور انہیں انصاف فراہم کیا جائے۔

موضوعات:



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…