اسلام آباد (پروگرام کل تک ، جاویدچودھری کیساتھ)اس وقت پوری دنیا کرونا کے خوف میں مبتلا ہے‘ مریضوں کی (کل) تعداد ایک لاکھ چالیس ہزار ہو چکی ہے‘ چار ہزار سات سو اکاون لوگ ہلاک ہو چکے ہیں‘ چین میں تین ہزار ایک سو اسی لوگ‘ اٹلی میں 827 اور ایران میں پانچ سولوگ وفات پا چکے ہیں‘ عالمی ادارہ صحت نے کل اسے عالمی وبا قرار دے دیا ہے‘ خوف کا یہ عالم ہے‘ امریکا میں لوگوں نے
خوراک اور پٹرول ذخیرہ کرنا شروع کر دیا ہے‘ پورے امریکا میں اس وقت ٹشو پیپرز اور سینی ٹائزرز نہیں مل رہے‘ دنیا میں سو سال بعد ایسا خوف ناک پینک پھیلا ہے‘ فلائیٹس بند ہیں‘ بحری راستے معطل ہیں‘ ٹرینیں‘ بسیں اور ٹیکسیاں بھی (رک) چکی ہیں‘ تعلیمی ادارے‘ بینکس اور کنونشن سنٹرز بھی بند ہیں‘ اللہ کا لاکھ لاکھ کرم ہے پاکستان میں صورت حال کنٹرول میں ہے‘ صرف 21 مریض سامنے آئے ہیں لیکن سوال یہ ہے اگر خدانخواستہ ہم بھی متاثر ہو گئے تو کیا ہم میں کرونا کو کنٹرول کرنے کی اہلیت ہے‘ لوگ اس سوال پر بہت پریشان ہیں،آج پنجاب نے بہرحال میڈیکل ایمرجنسی نافذ کر دی‘ وزیراعظم کو بھی،اس سنجیدہ صورت حال کو سیریس لینا ہو گا‘ احتیاط علاج سے بہتر ہے‘ ہم نے اگر آج بروقت اقدامات نہ کیے تو کل ہم (بری) طرح پھنس جائیں گے چناں چہ میری وزیراعظم سے درخواست ہے آپ پورے ملک میں میڈیکل ایمرجنسی ڈکلیئر کر دیں‘ روزانہ میٹنگ کریں اور پوری قوم کو حفاظتی اقدامات کے لیے تیار کریں‘ ہمارے پاس زیادہ وقت نہیں ہے‘ ہم آج کے موضوع کی طرف آتے ہیں مریم نواز (دوبارہ) میدان میں آ گئیں‘ کہا جا رہا ہے مریم نواز کو پارٹی میں دراڑوں کی وجہ سے باہر آنا پڑا‘ یہ الزام کس حد تک درست ہے‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہو گا‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔