نہ کسی سودے بازی اورنہ امریکی صدر کی اجازت کی ضرورت عافیہ صدیقی کو پاکستان لانے کاآسان راستہ نکل آیا

3  مارچ‬‮  2020

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان نے عافیہ صدیقی کو پاکستان واپس لانے کا انتہائی آسان حل تجویز کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق معروف اینکر پرسن نے کہا ہے کہ عافیہ صدیقی کیس میں کئی کمزور نقات موجود ہیں ۔ اس حوالے سے داؤد غزنوی نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے اوپر ایک کتاب لکھی جس میں کمزور پوائنٹس کا ذکر کیا گیا ہے۔معروف اینکر پرسن نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی

مختلف بنیادوں پر رہائی ممکن ہے ۔ افغان طالبان اور امریکا امن معاہدے کے بعد ایک بار پھر ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کی آوازیں بلند ہونا شروع ہو گئیں ہیں۔پہلے تو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے یہ کیس ہے کیا ؟ ۔ اگر کیس کے نقات پر غور کیا جائے تو پتہ چلے گا کہ امریکا کی کسی ایک عدالت نے عافیہ صدیقی پر دہشت گردی کا الزامات نہیں لگایا ۔ دوسرا نقطہ یہ ہے کہ امریکی امریکی پراسیکیوشن نے کبھی کسی دہشت گرد تنظیم کے ساتھ عافیہ کے روابط قائم کرنے میں دلچسپی ظاہر نہیں کی۔ان پر صرف امریکی فوجیوں کو قتل کرنے کی کوشش کا الزام ہے ۔ 2010ء کے مقدمے کی سماعت کے وقت عافیہ صدیقی کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں تھا اس وجہ سے وہ اپنے وکیلوں سے تعاون کرنے میں کامیاب نہیں ہوئی تھیں ۔ان کے ذہنی کیفیت کی حالت ایسی نہیں تھی کہ وہ کیس سے متعلق اپنے وکیلوں کو کوئی بریفنگ دیتیں ۔ انہیں اس وقت ایسے سینٹر میں رکھا گیا تھا جو ذہنی مریضوں کی جیل ہے ۔ مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ یہ ساری باتیں درست ہیں تو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو پاکستان لانے کا ایک راستہ موجود ہے ۔ عافیہ صدیقی کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں لہٰذا نہیں انسانی ہمدردی کے تحت پاکستان واپس لایا جا سکتا ہے ۔انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ان کی رہائی کیلئے امریکی صدر کی اجازت کی بالکل ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی کسی سودی بازی کی ضرورت ہے کیونکہ یہ خالص قانون پر مبنی ایک راستہ ہے۔پاکستان کو اس صورتحال میں کسی سیاسی دباؤ کی ضرورت نہیں ہو گی اور وہ بغیر کسی سودے بازی کے عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کر سکتا ہے۔اگر امریکی عدالت انسانی ہمدری کی بنیاد پر عافیہ صدیقی کو پاکستان بھیجنے کا فیصلہ دے گی تو یہ صرف ایک عدالتی فیصلہ ہی ہو گا ۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…