سرگودھا(نیوز ڈیسک) سرگودھا میں پسند کی شادی کرنے والی 24 سالہ حاملہ دوشیزہ کی زہریلی کیمیکل سے موت کا معمہ حل کرنے کے لئے حکام نے واقعہ کی رپورٹ طلب کر کے خصوصی انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی جس نے جائے وقوعہ کا معائنہ کرتے ہوئے خودکشی یا قتل کے شواہد کی روشنی میں تحقیقات شروع کر دی۔ تاہم نعش کو سپردخاک کر دیا گیا
اور اس کے رپورٹ کی رپورٹ پر میکے میں کوئی زہریلی کیمیکل پلانے کے الزام میں دوشیزہ کے دونوں بھائیوں۔ماموں اور بھاوج کے خلاف درج درج مقدمہ قتل کی تفتیش کا دائرہ کار وسیع کر دیا ہے اور دوشیزہ کی موت کی میڈیکل رپورٹ کے آنے پر بھی حقائق سے پردہ چاک ہو جائے گا۔زرائع کے مطابق سرگودھا فیصل آباد روڈ کے علاقہ عطاء شہید کے چک 48 جنوبی کی 24 سالہ دوشیزہ فرزانہ کی شادی اس کے کزن محمد امجد سے ہوئی جو شادی کے بعد بیرون ملک گیا اور واپس نہ آیا تو غیر آباد دلہن نے خولہ لیتے ہوئے سلانوالی کے چک 60 جنوبی کے پہاڑی مزدور نوجوان منصب علی سے 22 دسمبر 2018 کو پسند کی شادی کر لی۔جس کے بعد وہ حاملہ تھی کہ اس کے دونوں بھائیوں تنویر،سیف نے ماموں عامر کے ہمراہ 20 جنوری 2020 کو اسلحہ کے زور پر فرزانہ بی بی کو سسرال سے اغواء کر لیا۔جس کے شوہر منصب علی نے بیوی کے اغواء کا مقدمہ سسرال ہی کے خلاف تھانہ سلانوالی میں درج کروایا تو ملزمان نے منت سماجت کرتے ہوئے فرزانہ بی بی کی باقاعدہ رخصتی دینے کے لئے وعدہ وحید کر کے ٹال مٹول کی۔جس روز حاملہ کی رخصتی کا وقت دیا گیا اسی دوران تیزاب پی کر اقدام خودکشی ظاہر کر کے تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ راستہ میں ہی دم توڑ گئی۔جس کی نعش ضروری کاروائی کے بعد پولیس نے ورثاء کے سپرد کر دی اور تھانہ عطاء شہید میں مرنے والی فرزانہ کے شوہر منصب علی کی رپورٹ پر اس کی بیوی کو زہریلی چیز دے کر قتل کے الزام دوشیزہ کے دونوں بھائیوں تنویر، سیف،
ماموں عامر اور بھاوج ریحانہ بی بی کے خلاف زیر دفعہ 302/147/149 ت پ مقدمہ قتل درج کر لیا گیا جس میں ملزمان پر ہم صلاح مشورہ ہو کر فرزانہ بی بی کو رخصتی کی بجائے قتل کرنے کا الزام عائد کیا گیا جبکہ اس کے خود کو کمرے میں بند کر کے اقدام خودکشی کے واقعات بھی بتلائے جا رہے ہیں۔تاہم دوشیزہ کو سپردخاک کر دیا گیا اور پولیس حکام نے حالات و واقعات کی مفصل رپورٹ طلب کرتے ہوئے خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہے جس نے جائے وقوعہ کا معائنہ کرکے شواہد حاصل کئے اور بیانات قلم بند کر مصروف تفتیش ہے اور اس قتل یا خودکشی کے معمہ کے حل تفتیش کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا جس میں مرنے والی کی میڈیکل رپورٹ سے بھی حقائق کا پردہ چاک ہونا متوقع ہے۔پولیس تھانہ عطاء شہید تاحال مصروف تفتیش اور پوچھ گچھ کر رہی ہے۔