لاہور(این این آئی) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ مریم نواز کے بیرون ملک جانے میں کابینہ رکاوٹ ہے بلکہ ان کے اپنے گھر کے بھی مسئلے مسائل ہیں،بلاول بھٹو کو اپنا صدقہ دیتے رہنا چاہیے، مولانا فضل الرحمان اگر جلسہ کرنے آئے تو حلوے اور سموسوں سے تواضع کریں گے لیکن اگر دھرنا دینے آئے تو دھر لئے جائیں گے اور میں پالیسی بیان کر چکا ہوں،آٹے کا بحران ساز ش تھا تاہم چینی کا بحران تھا،
عمران خان اس میں ملوث عناصر کے گرد گھیرا تنگ کر رہا ہے، مہنگائی ہماری اپوزیشن اور سوتن ہے، اگر مہنگائی پر قابو نہ پایا تو لوگ ہمارے رشتہ دار نہیں،کل پیر سے لاہور، گوجرانوالہ کے درمیان شٹل ٹرین چلانے جارہے ہیں جس کا کرایہ 100 روپے ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ریلوے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ شیخ رشید نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ عمران خان کی حکومت میں عوام کو سہولیات ملیں اور اس کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں، جہاں ہم نئی کوچز لائیں گے وہیں اپنی پرانی ٹرینوں کی بھی تزئین و آرائش کریں گے،سپریم کورٹ نے جو حکم دیا ہے اس کی بھی تکمیل کرنے جا رہے ہیں،پسنجر اور فریٹ میں ہم نے آمدنی کے مقرر ہ ہدف سے زیادہ کمایا ہے،ہم پاکستان ریلوے کا خسارہ اس سال بھی کم کریں گے۔ریلوے کی389ایکڑی اراضی خالی کرائی ہے جس کی مالیت 50ارب بنتی ہے، کراچی سرکلر کے حوالے سے سپریم کورٹ کے حکم کی تعمیل کریں گے۔ لاہور،گوجرانوالہ شٹل ٹرین میں گرمیوں میں اے سی کوچ بھی لگائیں گے،اپریل کے آخر میں کوچز کو نئی شکل دینے جارہے ہیں،15انجنوں کے پرزوں کے فنڈز مل گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کوئی لڑائی نہیں کرے گی،دونوں بس ٹی وی پروگرام کریں گی، مریم کے باہر جانے کے راستے میں کابینہ رکاوٹ ہے،کابینہ نے کہا ہے کہ مریم کو باہر نہیں جانے دینا،مریم اگر باہر گئیں تو (ن) لیگ کی سیاست بھی بدلتی ہے،
میرے فرینڈلی اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو اپنی سیاست کے حوالے سے سوچنا ہو گا جن کیلئے بھی مسائل ہوں گے، مریم کے جانے سے ا ن کے گھر کے بھی مسئلے مسائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو اتنے مہینے ہو گئے ہیں لیکن ابھی تک علاج کے لئے عملی کوئی کام نہیں ہوا۔ شہباز شریف مارچ کے آخری ہفتے میں آ جائیں گے، ان کا آنا خطرے سے خالی نہیں، شہباز شریف کے متعدد کیس بن چکے ہیں، کوئی شخص کب تک شہباز شریف کو بچائے گا، شہباز شریف کے خلاف کئی افراد گواہ بننے کے لئے تیار ہیں،
ان کا آنا خطرے سے خالی نہیں ورنہ وہ کب کا آ چکا ہوتا۔ تحریک انصاف میں اس حوالے سے سخت مزاحمت ہے کہ چور، ڈاکو اور لٹیرے باہر گلچھڑے، ہیٹ اور جیکٹیں پہن کر عیاشی نہ کرتے پھریں۔انہوں نے بلاول بھٹو کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ بلاول بھٹو کو اپنا صدقہ دیتے رہنا چاہیے۔ انہوں نے آٹے اور چینی کے بحران کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ آٹے کا بحران سازش تھی تاہم چینی کا بحران تھا، عمران خان ان عناصر کے گرد گھیرا تنگ کر رہا ہے۔ شیخ رشید نے کہا کہ ایم کیو ایم شریف پارٹی ہے،
ہم نے یہ دیکھنا ہے کہ ہمارے ساتھ کون نہیں ہے۔اگر مولانا فضل الرحمن دھرنا دینے آئے تو دھر لیے جائیں گے، اگر وہ جلسہ کرتے ہیں تو جی جان سے آئیں ان کی حلوے، سموسوں سے تواضع کریں گے لیکن اگر وہ دھرنا دینے آئے تو پالیسی بیان کر چکا ہوں۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی ہماری اپوزیشن اور سوتن ہے،اگر ہم نے مہنگائی کو کنٹرول نا کیا تو لوگ ہمارے رشتے دار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت کشمیریوں کو آزادی دینے سے نہیں روک سکتی،ہم نے جنگ تو نہیں کرنی مگر جدوجہد آزادی کشمیر کو سپورٹ کرنا ہے۔بھارت میں مسلمان بچیاں پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری معاشی ٹیم پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کے حوالے سے مثبت کوششیں کر رہی ہے،ہم چین کے ساتھ ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ دوسری وزارتوں کی طرح حکومت ریلوے کی پنشن بھی اپنے ذمے لے۔انہوں نے کہا کہ ابھی ابتدائی طور پر تین ٹرینیں لاہور سے اور تین ٹرینیں گوجرانوالہ سے چلائی جائیں گی اور اس میں ایک ٹرین کا اضافہ بعد میں کیا جائے تاکہ دونوں سے اطراف سے دن میں چار ٹرپ مکمل کیے جاسکیں۔مسافروں کو گرمیوں میں سہولت دینے کے لیے گوجرانوالہ شٹل ٹرین کے ساتھ اے سی کوچز بھی لگادی جائیں گی۔وزیر اعظم عمران خان کی حکومت میں عوام کو سہولت پہنچانا ہمارا بنیادی مقصد ہے۔
وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے مزید کہا کہ کراچی سرکلرریلوے پر جس طرح سپریم کورٹ آف پاکستان نے حکم دیاہے اُس پر بھی حکم کی تعمیل کرنے جارہے ہیں۔ چائنیز ایمبیسڈر کے ساتھ پیر کو میری میٹنگ ہے اور کراچی کی ٹریفک کا لوڈ بھی ہم کراچی سرکلرریلوے پر شفٹ کریں گے اور اگر اللہ کو منظور ہوا تو نالہ لئی پروجیکٹ پہلے جس کو شیخ رشید ایکسپریس وے کہتے تھے اس میں بھی ہم چائنیز کمپنیوں کے ساتھ ملکر نالہ لئی کے دونوں طرف جہاں سے ریلوے ٹریک گزر رہا ہے وہاں سڑک بھی بنائیں گے۔ بنیادی طور پر ریلوے میں اہم فیصلے کیے گئے ہیں جس کے تحت ہم اپریل کے آخر تک ریلوے میں نئی مسافر کوچز کا اضافہ کرنے جارہے ہیں وہاں پرانی کوچز کو بھی مرمت کرکے جدید سہولتوں سے آراستہ کریں گے۔
وزیر ریلوے نے مزید کہا کہ ہم اسٹیشنوں کوبرانڈنگ کے لیے اوپن کرنے جارہے ہیں اور اس کے لیے ٹینڈر جلد کھول دیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پندرہ انجن اس وقت مختلف ورکشاپوں میں مرمت کے لیے کھڑے ہیں ان کے پرزوں کی ایل سی کھولنے کے لیے 15.6ملین روپے مل گئے ہیں۔ فریٹ اور پسنجردونوں ہمارے ٹارگٹ سے زیادہ ہیں مگر ہمارا یہ سال فریٹ اور لینڈ کا سال ہے جس کی آمدنی میں کافی حد تک اضافہ ہوا ہے اور مزید بھی کریں گے اور ریلوے کے خسارے کو کم کریں گے جس طرح پچھلے 4 بلین کم کیا ہے اسی طرح اس سال بھی خسارے میں کمی لائیں گے۔ ہم نے کسی کو ایک مرلہ زمین بھی نہیں دی اور نہ ہی ایک روپے کی چیز امپورٹ کی ہے۔ ریلوے نے 389 ایکٹر زمین واگزار کروائی ہے جس کی مالیت 50ارب کے قریب ہے۔ وزیر ریلوے نے کہا کہ تمام وزاتوں کی پنشن حکومت دے رہی ہے اسی طرح میں ریلوے کے پنشنرز کے لیے کیس کیبنیٹ میں لے کر گیا جس پر میری استدعا قبول ہوئی اورمیں وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا مشکور ہوں جنہوں نے ایک کمیٹی تشکیل دیدی ہے جس میں حفیظ شیخ، اسدعمر اورڈاکٹر عشرت حسین شامل ہیں۔