جمعرات‬‮ ، 02 اکتوبر‬‮ 2025 

ملک پر حکمران نہیں بلکہ عجلت میں لایا گیا ناتجربہ کاروں کا ٹولہ مسلط ہے، حکمران طبقہ کو حماقتوں سے فرصت نہیں، بس ایک دھکے کی ضرورت ہے، انتہائی دھماکہ خیز اعلان کر دیا گیا

datetime 22  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سوراب(آن لائن)جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ ملک پر حکمران نہیں بلکہ عجلت میں لایا گیا ناتجربہ کاروں کا ایک ٹولہ مسلط ہے جن کی نااہلی کا خمیازہ ملک اور قوم بھگت رہی ہے،معیشت کا جنازہ نکالنے والے اب انڈے اور مرغی کے زریعے اپنی کوتاہیوں کا ازالہ کریں گے،عوام تاریخ کی بدترین مہنگائی کا سامنا کررہی ہے جبکہ حکمران طبقہ کوحماقتوں سے فرصت نہیں،

ناموس رسالت کے تحفظ اور ملک کے مفاد کے لئے میدان میں نکلے ہیں کسی صورت پیچھے ہٹنے والے نہیں، ہماری تحریک رائیگاں نہیں جائے گی آزادی مارچ کی ثمرات بہت جلد سامنے آئیں گے آج بھی اعلانیہ کہتے ہیں کہ اس ناجائز حکومت کو تسلیم نہیں کرتے، آرٹیکل 6 لاگو کرنے والے شوق پورا تو کرلیں پھر قوم دیکھے گی کہ آئین کو روندنے والے کون ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب سوراب کے صدرشبیراحمدلہڑی سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کیا، مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ ملک پر موجودہ مسلط ٹولہ سے متعلق جن خدشات کا اظہار ہم نے پہلے دن کیا تھاوہ اب پوری قوم کا بیانیہ بن چکا ہے ان کی نااہلی کی وجہ سے معیشت تباہ جبکہ ہوش ربا مہنگائی کے ہاتھوں لوگ خودکشی پر مجبورہیں، جن کے دور میں حج جیسے مقدس فریضے کی ادائیگی ساڑھے پانچ لاکھ میں ہو جائے تو وہ کس منہ سے ملک کو ریاست مدینہ بنانے کے دعویدار ہیں؟ ملک کی بدحال معیشت میں بہتری اب انڈے اور مرغی تقسیم کرنے سے نہیں بلکہ مستحکم اور سنجیدہ پالیسیوں سے آئے گی جو ان غیر سنجیدہ حکمرانوں کی بس کی بات نہیں، معاشی اعتبار سے ملک تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہاہے، جس کی ذمہ دار موجودہ نالائق حکمرانوں کی غلط پالیسیاں ہیں،ہم پہلے دن سے یہ مطالبہ کرتے آئے ہیں کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے تمام معاہدے پارلیمنٹ میں لانے چاہئیں، عوام کو طفل تسلی دینے والوں کے دعووں اور ان کی کارکردگی کی حقیقت یہ ہے کہ کہ ان کی ناقص پالیسیوں کی بدولت صرف پچھلے سال میں 10کروڑ افراد سطح غربت سے نیچے جا چکے ہیں۔

اور ان کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے،۔ حکومت کے غیر دانشمندانہ اور ڈنگ ٹپاو اقدامات کی بدولت عام آدمی کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے اس صورتحال میں انہیں مزید برداشت کرنا تباہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، ہماری تحریک نہ صرف مضبوط بلکہ موثر حکمت عملی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے، آزادی مارچ سے سلیکٹڈ حکمرانوں کی بنیادی ہل چکی ہیں اب صرف گرتی ہوئی دیواروں کو ایک دھکے کی ضرورت ہے جس کا لائحہ عمل بھی طے ہوچکا ہے ان شااللہ قوم کواس نالائق طبقے سے نجات دلاکر دم لیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…