ہفتہ‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستان کم ترین ایکسپورٹ کے ساتھ افغانستان، یمن، سوڈان، جنوبی سوڈان اور ایتھوپیا کے ساتھ کھڑا ہے،گورنر سٹیٹ بینک نے ہی دھماکہ خیز بات کر دی

datetime 20  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوز ڈیسک) گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا کہ پاکستان کم ترین ایکسپورٹ کے ساتھ افغانستان، یمن، سوڈان، جنوبی سوڈان اور ایتھوپیا کے ساتھ کھڑا ہے اور ملک ایسے نہیں چلا کرتے۔ کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ آج پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ ترقی کررہی ہے، اسٹیٹ بینک مستقبل کے لیے پرامید ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اورمالیاتی خسارے کا بڑی خوش اسلوبی سے انتظام کیا گیا،

ایک برآمدی یونٹ کے لیے قرضہ کی حد بھی دگنی کردی گئی، اسٹیٹ بینک ملک میں مالیاتی خدمات کا دائرہ وسیع کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایس ایم ایز کوسستے قرضے فراہم کیے جارہے ہیں، 500 ارب روپے کے قرضہ ایس ایم ایز کو جاری کیے جائیں گے تاہم یہ حجم ابھرتی ہوئی معیشتوں کے تناسب میں کافی کم ہے۔ ایس ایم ایز دستاویزی شکل اختیار کرکے قرضوں کی سہولت سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں، ایس ایم ایز متوازی نظام سے قرضہ لیتی ہیں جو مہنگا ہوتا ہے، چیمبر آف کامرس ایس ایم ایز کے لیے قرضوں کی اسکیموں کی ترویج کریں، بینکوں پر تنقید کی جاتی ہے کہ وہ رسک لینے کوتیارنہیں، ایس ایم ایز متحرک نہیں تو اس کا الزام بینکوں کو نہ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی نصف آبادی خواتین پر مشتمل ہے لیکن خواتین کی نمائندگی 5 فیصد سے بھی کم ہے، ملک کی بالغ آبادی میں خواتین اکاؤنٹ ہولڈرزکی تعداد 15 فیصد ہے، دنیا میں یہ تناسب 55 فیصد سے زائد ہے، اسٹیٹ بینک نے خواتین انٹرپرنیورزکے لیے خصوصی اسکیمیں متعارف کرائی ہیں، مشکل وقت کا سامنا ہے، آسان فیصلے کرنا ہوتے توپہلے کرلیے جاتے، معاشی ترقی کے لیے اسٹیٹ بینک ایکسپورٹ، انکلوژن، ڈیجیٹائزیشن پر توجہ دے رہا ہے۔ چھوٹی مالیت کی ادائیگیوں کے لیے الیکٹرانک پے منٹ پلیٹ فارم کا جلد اعلان کیا جائے گا، سیکنڈزمیں رقوم کا لین دین مکمن ہوسکے گا جب کہ نادرا اور پی ٹی اے کی مدد سے موبائل والٹ پے منٹ کا نظام بھی تیارکررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان معاشی نمو کے لیے اپنا کردار بخوبی انجام دے رہا ہے، جی ڈی پی میں ایکسپورٹ کا تناسب 10 فیصد سے بھی کم ہے، یہ تناسب عالمی تناسب سے کافی کم ہے، برآمدات میں پائیداراضافہ کے لیے اسٹیٹ بینک سہولتیں فراہم کررہا ہے، معاشی نمو کے لیے ایکسپورٹ میں اضافہ ناگزیرہے،پاکستان کم ترین ایکسپورٹ کے ساتھ افغانستان، یمن، سوڈان، جنوبی سوڈان اور ایتھوپیا کے ساتھ کھڑا ہے، ایسے ملک نہیں چلا کرتے، ہماری ایکسپورث دگنی ہونی چاہیے تھی، ہمیں اپنی پیداوار کو بڑھانے اور جدت لانے پر توجہ دینا ہوگی،

مارکیٹ پر مبنی ایکس چینج ریٹ سے ایکسپورٹ کو فائدہ ہوا، برآمدات کے لیے بین الاقوامی قیمت کسی کے اختیار میں نہیں ہوتی، ابھرتی ہوئی معیشتوں کی دنیا میں ایکسپورٹ کمی کا شکار ہیں، پہلی ششماہی میں برآمدات کی مالیت میں 4.5 فیصد اضافہ ہوا جب کہ اسی عرصے میں بھارت، تھائی لینڈ، سری لنکا، انڈونیشیا، ملائیشیا اور بنگلا دیش کی برآمدات گررہی تھیں۔ انہوں نے کہا اس حوالے سے اسٹیٹ بینک برآمدات بڑھانے کے لیے اپنا کردار ادا کررہا ہے، برآمد کنندگان کو طویل مدت کے لیے 5 سے 6 فیصد کی شرح پر ری فنانسنگ کی سہولت دی جارہی ہے، برآمدی قرضوں کی اسکیموں کے لیے 100/100 ارب روپے کا اضافہ کیا گیا۔ برآمدی قرضوں کا دائرہ کارروایتی شعبوں تک ہی محدود نہیں رکھا، اب کوئی بھی شعبہ برآمدات کے لیے قرضہ لے سکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…