اتوار‬‮ ، 19 جنوری‬‮ 2025 

پاکستان کم ترین ایکسپورٹ کے ساتھ افغانستان، یمن، سوڈان، جنوبی سوڈان اور ایتھوپیا کے ساتھ کھڑا ہے،گورنر سٹیٹ بینک نے ہی دھماکہ خیز بات کر دی

datetime 20  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوز ڈیسک) گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا کہ پاکستان کم ترین ایکسپورٹ کے ساتھ افغانستان، یمن، سوڈان، جنوبی سوڈان اور ایتھوپیا کے ساتھ کھڑا ہے اور ملک ایسے نہیں چلا کرتے۔ کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ آج پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ ترقی کررہی ہے، اسٹیٹ بینک مستقبل کے لیے پرامید ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اورمالیاتی خسارے کا بڑی خوش اسلوبی سے انتظام کیا گیا،

ایک برآمدی یونٹ کے لیے قرضہ کی حد بھی دگنی کردی گئی، اسٹیٹ بینک ملک میں مالیاتی خدمات کا دائرہ وسیع کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایس ایم ایز کوسستے قرضے فراہم کیے جارہے ہیں، 500 ارب روپے کے قرضہ ایس ایم ایز کو جاری کیے جائیں گے تاہم یہ حجم ابھرتی ہوئی معیشتوں کے تناسب میں کافی کم ہے۔ ایس ایم ایز دستاویزی شکل اختیار کرکے قرضوں کی سہولت سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں، ایس ایم ایز متوازی نظام سے قرضہ لیتی ہیں جو مہنگا ہوتا ہے، چیمبر آف کامرس ایس ایم ایز کے لیے قرضوں کی اسکیموں کی ترویج کریں، بینکوں پر تنقید کی جاتی ہے کہ وہ رسک لینے کوتیارنہیں، ایس ایم ایز متحرک نہیں تو اس کا الزام بینکوں کو نہ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی نصف آبادی خواتین پر مشتمل ہے لیکن خواتین کی نمائندگی 5 فیصد سے بھی کم ہے، ملک کی بالغ آبادی میں خواتین اکاؤنٹ ہولڈرزکی تعداد 15 فیصد ہے، دنیا میں یہ تناسب 55 فیصد سے زائد ہے، اسٹیٹ بینک نے خواتین انٹرپرنیورزکے لیے خصوصی اسکیمیں متعارف کرائی ہیں، مشکل وقت کا سامنا ہے، آسان فیصلے کرنا ہوتے توپہلے کرلیے جاتے، معاشی ترقی کے لیے اسٹیٹ بینک ایکسپورٹ، انکلوژن، ڈیجیٹائزیشن پر توجہ دے رہا ہے۔ چھوٹی مالیت کی ادائیگیوں کے لیے الیکٹرانک پے منٹ پلیٹ فارم کا جلد اعلان کیا جائے گا، سیکنڈزمیں رقوم کا لین دین مکمن ہوسکے گا جب کہ نادرا اور پی ٹی اے کی مدد سے موبائل والٹ پے منٹ کا نظام بھی تیارکررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان معاشی نمو کے لیے اپنا کردار بخوبی انجام دے رہا ہے، جی ڈی پی میں ایکسپورٹ کا تناسب 10 فیصد سے بھی کم ہے، یہ تناسب عالمی تناسب سے کافی کم ہے، برآمدات میں پائیداراضافہ کے لیے اسٹیٹ بینک سہولتیں فراہم کررہا ہے، معاشی نمو کے لیے ایکسپورٹ میں اضافہ ناگزیرہے،پاکستان کم ترین ایکسپورٹ کے ساتھ افغانستان، یمن، سوڈان، جنوبی سوڈان اور ایتھوپیا کے ساتھ کھڑا ہے، ایسے ملک نہیں چلا کرتے، ہماری ایکسپورث دگنی ہونی چاہیے تھی، ہمیں اپنی پیداوار کو بڑھانے اور جدت لانے پر توجہ دینا ہوگی،

مارکیٹ پر مبنی ایکس چینج ریٹ سے ایکسپورٹ کو فائدہ ہوا، برآمدات کے لیے بین الاقوامی قیمت کسی کے اختیار میں نہیں ہوتی، ابھرتی ہوئی معیشتوں کی دنیا میں ایکسپورٹ کمی کا شکار ہیں، پہلی ششماہی میں برآمدات کی مالیت میں 4.5 فیصد اضافہ ہوا جب کہ اسی عرصے میں بھارت، تھائی لینڈ، سری لنکا، انڈونیشیا، ملائیشیا اور بنگلا دیش کی برآمدات گررہی تھیں۔ انہوں نے کہا اس حوالے سے اسٹیٹ بینک برآمدات بڑھانے کے لیے اپنا کردار ادا کررہا ہے، برآمد کنندگان کو طویل مدت کے لیے 5 سے 6 فیصد کی شرح پر ری فنانسنگ کی سہولت دی جارہی ہے، برآمدی قرضوں کی اسکیموں کے لیے 100/100 ارب روپے کا اضافہ کیا گیا۔ برآمدی قرضوں کا دائرہ کارروایتی شعبوں تک ہی محدود نہیں رکھا، اب کوئی بھی شعبہ برآمدات کے لیے قرضہ لے سکتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں


’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…