اسلام آباد(این این آئی) وفاقی حکومت نے خالد جاوید خان کو نیا اٹارنی جنرل مقرر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔خالد جاوید خان اس سے قبل 2018 میں بھی اٹارنی جنرل آف پاکستان کے عہدے پر تعینات رہ چکے ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق اٹارنی جنرل آف پاکستان انور منصور خان عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں۔
انہوں نے استعفیٰ صدر مملکت عارف علوی کو بھجواتے ہوئے فوری قبول کرنے کی درخواست کی ہے۔ انورمنصور نے کہا کہ میں نے گزشتہ روز رات کو استعفیٰ دینے کا فیصلہ کر لیا تھا جو جمعرات کو بھیج دیا ہے۔ انورمنصور نے بتایا کہ پاکستان بار کے مطالبے پر استعفیٰ دے رہا ہوں اور ان کے ساتھ مزید کام نہیں کروں گا۔دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ انور منصور خان سے استعفیٰ مانگا گیا تھا جس پر انہوں نے استعفیٰ جمع کرا دیا ہے۔وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے بھی اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دو دن پہلے انور منصور خان نے سپریم کورٹ میں جو بیان دیا وہ کسی کے علم میں نہیں تھا اور اس میں حکومت کی منشا شامل نہیں تھی۔گزشتہ روز سپریم کورٹ کے فل بینچ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل آف پاکستان انور منصور خان کو سپریم کورٹ کے ججز پر لگائے گئے الزام کا تحریری ثبوت دینے یا معافی مانگنے کا حکم دیا تھا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی درخواست پر سوالات کے جوابات نہ ملنے پر عدالت نے اٹارنی جنرل انور منصور خان سے کہا کہ بس بہت ہو گیا، یہ کوئی طریقہ کار نہیں ہے، بغیر تیاری کیے دلائل دے کر ہمارا وقت ضائع نہ کریں، ہم عدالت سے اٹھ کر جارہے ہیں۔