اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ملک میں نئے انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ ان ہاؤس تبدیلی سے بھی نظام نہیں چلے گا،ان ہاؤس تبدیلی سے اس سے بری کھچڑی پکے گی،مفتاح اسماعیل کے علاوہ کوئی ملکی معیشت کو نہیں سنبھال سکتا،روایتی انتخابات نہیں، حقیقی معنوں میں آزادانہ، غیرجانبدارانہ اور شفاف انتخابات سے ہی مسائل کا حل ممکن ہیں،مجھ پر، احسن اقبال، سعد رفیق اور احسن اقبال سمیت کسی پر بھی کرپشن کا کیس نہیں،
مولانا فضل الرحمان کی اصل ناراضگی ہم سے نہیں چوہدری پرویز الہی سے ہے۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے ملک میں نئے انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کردیا۔ انہوں نے کہاکہ ان ہاؤس تبدیلی سے بھی نظام نہیں چلے گا،ان ہاؤس تبدیلی سے اس سے بری کھچڑی پکے گی۔ انہوں نے کہاکہ مفتاح اسماعیل کے علاوہ کوئی ملکی معیشت کو نہیں سنبھال سکتا،پاکستان کے مسائل کا واحد حل نئے انتخابات ہیں۔ انہوں نے کہاکہ روایتی انتخابات نہیں، حقیقی معنوں میں آزادانہ، غیرجانبدارانہ اور شفاف انتخابات سے ہی مسائل کا حل ممکن ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے عوام کو انتخابات میں آزادانہ طور پر اپنی نئی حکومت منتخب کرنے کا حق دیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ نوازشریف سمیت مسلم لیگ ن کے کسی رہنما پر کرپشن کا کوئی کیس بنایا نہیں جا سکا۔ انہوں نے کہاکہ نوازشریف کو بیٹے سے پیسے لینے پر نا اہل قرار دیا گیا۔انہوں نے کہاکہ مجھ پر، احسن اقبال، سعد رفیق اور احسن اقبال سمیت کسی پر بھی کرپشن کا کیس نہیں۔ انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان نے اپنی سیاسی طاقت ثابت کردی،مولانا فضل الرحمان کی اصل ناراضگی ہم سے نہیں چوہدری پرویز الہی سے ہے۔انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان سے وعدے تو چوہدری پرویز الہٰی نے کیے تھے۔شاہد خاقان عباسی نے اپنے خلاف نئے ریفرنس کو دباؤ میں لانے کی ایک اور کوشش قرار دے دیا۔ انہوں نے کہاکہ نیب کے اس ریفرنس کا واحد مقصد ہراساں کرنا ہے،
مجھ پر پہلا ریفرنس 46 ارب کا تھا اب تیرہ کروڑ کا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر کا ایم ڈی پی ایس او کی تقرری سے کوئی تعلق نہیں ہوتا،ایم ڈی پی سی او کی تقرری بورڈ نے پراسس کے تحت کی تھی۔ انہوں نے کہاکہ نیب آرڈیننس کے مطابق تقرری میں پروسیجرل غلطی کی بنیاد پر ریفرنس دائر نہیں ہوسکتا،نیب آرڈیننس کے تحت راجہ پرویز اشرف کی رہائی کا فیصلہ بھی آچکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ نیب نے اس کے باوجود مجھ پر ریفرنس دائر کردیا ہے،مجھے اپنے خلاف نیا نیب ریفرنس دائر ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔