اسلام آباد ( آن لائن ) وزارت مذہبی امور حج 2020ء کیلئے نئی حج پالیسی کا اعلان رواں ماہ جنوری کے آخری ہفتہ میں کرے گی۔ وزارت مذہبی امور کے مطابق رواں سال سرکاری سکیم کے تحت حج پیکج کی رقم پانچ لاکھ سے تجاوز کر جائے گی کیونکہ غیر ملکی زرمبادلہ کی قدر میں اضافہ، انشورنس پریمیئم، ویلیو ایڈڈ ٹیکس، ویزہ فیس، مکتب فیس سمیت دیگر حج اخراجات میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ مکۃ المکرمہ اور مدینہ منورہ میں رہائشی عمارتوں کے کرائے میں بھی اضافہ ہوا ہے اور ایئر لائنز نے بھی حج ٹکٹ میں اضافہ کر دیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ رواں سال بھی سرکاری اور پرائیویٹ سکیموں کے درمیان سرکاری حج کوٹہ کا تناسب 60 اور 40 فیصد رہے گا جبکہ 80 سال سے زائد عمر رسیدہ افراد قرعہ اندازی سے مستثنیٰ ہوں گے۔وزارت مذہبی امور نے رواں سال حج پالیسی میں یہ لازمی قرار دیا ہے کہ سرکاری سکیم کے تحت ملک بھر میں 250 سے زائد برانچوں کے حامل بینک ہی درخواستیں جمع کرنے کے اہل ہوں گے۔حج درخواستوں کی رقم شریعہ اکائونٹ میں رکھی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق رواں سال سرکاری اور پرائیویٹ سکیم کے تحت 2 لاکھ افراد فریضہ حج ادا کریں گے۔ وزارت مذہبی امور نے سعودی وزارت حج سے پاکستان کے حج کوٹہ میں اضافہ اور روڈ ٹو مکہ منصوبہ کا دائرہ کار تمام صوبائی دارالحکومتوں تک بڑھانے کیلئے رجوع کیا ہے۔ حج درخواست گزاروں کیلئے مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کی میعاد یکم فروری 2021ء رکھی گئی ہے۔ اس سے کم میعاد کے پاسپورٹ رکھنے والے درخواست نہیں دے سکیں گے۔ اسی طرح نادرا کا کار آمدشناختی کارڈ بھی لازمی ہو گا اور تمام درخواست گزاروں کیلئے اپنے بلڈ گروپ سے آگاہی رکھنا بھی لازمی ہو گا۔