لاہور(این این آئی) کاشانہ ویلفیئر ہوم کی سابقہ سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف نے انکشاف کیا ہے کہ کاشانہ سکینڈل سامنے آنے کے بعد سسرال سے اٹھائی گئی لڑکی اقراء کائنات اس وقت بلقیس ایدھی ہوم گرین ٹاؤن میں زندگی و موت کی کشمکش میں ہے،میری ریاستی اداروں سے اپیل ہے کہ اس سے پہلے کہ اقراء کائنات خدانخواستہ اپنی جان کی بازی ہار جائے اس تک رسائی حاصل کی جائے اور یہ تحقیقات کی جائیں اسے دو ماہ تک کہاں رکھا گیا جس سے اس کی حالت تشویشناک ہو گئی۔
اپنے تازہ ویڈیو بیان میں افشاں لطیف نے کہا کہ میں آج سابقہ سپرنٹنڈنٹ کاشانہ کے طور پر نہیں بلکہ اقراء کائنات کی والدہ کے طور پر اپیل کر رہی ہوں کہ اس لڑکی کو فوری تحفظ دیا جائے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ یہ وہی لڑکی ہے جسے کاشانہ سکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر نے اس کے سسرال سے اٹھوایا اور اسے چائلڈ پروٹیکشن بیورو بھجوا کر میرے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کی گئی۔میری جانب سے اس حوالے سے تمام ثبوت میڈیا کو دیتے ہی اس لڑکی کو غائب کر دیا گیا۔ اس کے شوہر عابد نے مجھے چند روز قبل اطلاع دی ہے کہ اقراء کائنات بلقیس ایدھی ہوم گرین ٹاؤن میں موجود ہے اور نہایت تشویشناک حال میں زندگی و موت کی کشمکش میں ہے۔اقراء کائنات کو جب منظر عام پر لایا گیا تو میں نے اس وقت بھی اس کے تحفظ کی اپیل کی تھی لیکن دوسرے معاملات کی طرح اس پر بھی میری شنوائی نہ ہوئی۔میری ریاستی اداروں اور میڈیا سے اپیل ہے کہ اس سے پہلے کہ خدانخواستہ یہ لڑکی اپنی جان کی بازی ہار جائے اس تک رسائی حاصل کی جائے اور اس کی تحقیقات کرائی جائیں کہ اسے کس نے گھر سے اغواء کرایا اور کہاں پررکھا گیا اور دو ماہ تک اس کے ساتھ کیا گیا جس سے اس کی حالت تشویشناک ہو گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اقراء کائنات کاشانہ کی انہی لڑکیوں میں سے ایک ہے جن کی محرومیوں سے فائدہ اٹھا کر ان کو مکروہ کاموں میں لگایا گیا اور اپنے ناپاک مقاصد پورے کئے گئے۔