بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

مجموعی قرضوں کے حجم میں 11.61 ٹریلین روپے کا اضافہ، دھماکہ خیز تفصیلات سامنے آ گئیں

datetime 2  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزارت خزانہ نے جولائی2018ء سے ستمبر2019ء تک کے 15 ماہ میں مجموعی قرضوں کے حجم میں ہونے والے11.61 ٹریلین روپے کے اضافہ کی تفصیلات جاری کر دیں جس کمے مطابق 4.11 ٹریلین روپے قرض(کل اضافے کا35 فیصد) مالی خسارہ پورا کرنے کے حاصل کیا گیا،3.54 ٹریلین روپے قرض (کل اضافے کا31 فیصد) روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے بڑھا

جو پچھلی حکومت کی غلط شرح مبادلہ اور ناقص صنعتی او تجارتی پالیسیوں کی وجہ سے ہوا جس سے بھاری اور ناقابل برداشت حد کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ پیدا ہو گیا جس پر قابو پانے کے لیے کرنسی کی شرح تبادلہ میں فوری کمی لانا پڑی۔وزار ت خزانہ کے مطابق 3.13 ٹریلین روپے قرض(کل اضافہ کا 27 فیصد) کا اضافہ حکومت کی جانب سے سٹیٹ بنک آف پاکستان سے مستقبل میں قرض نہ لینے کے فیصلہ کے بعد کیش بیلنس کی سطح بڑھانے سے ہوا ہے جو مشکل اورغیر متوقع حالات سے نبٹنے کے لیے محفوظ کی گئی ہے تاہم اس کا مجموعی قرض پر کوئی اثر نہیں پڑتا ہے۔ سٹیٹ بنک آف پاکستان کے پاس قرض کی تلافی یا خلا پر کرنے کے لیے لکوئیڈ اثاثہ جات دستیاب ہیں۔وزار ت خزانہ کے مطابق 0.47 ٹریلین روپے قرض(4 فیصد) کاا ضافہ سرکاری اداروں کی جانب سے ان کی مالی ضروریات پورا کرنے کے لیے حاصل کردہ قرضے کی وجہ سے ہواہے۔وزار ت خزانہ کے مطابق 0.08 ٹریلین روپے قرض(منفی01 فیصد) کموڈٹی آپریشن کی مد میں قرض کی واپسی کے لیے لیا گیا جو کہ ایک خوش آئند امر ہے۔وزار ت خزانہ کے مطابق 0.25 ٹریلین روپے قرض(کل اضافہ کا2 فیصد) کا اضافہ سٹیٹ بنک آف پاکستان کے جاری کردہ پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز(پی آئی بی) کی فیس ویلیو جو کہ قرضے کے اندراج کے لیے استعمال ہوتی ہے اور حاصل شدہ ویلیو جس کا بجٹ وصولی کے طور پر اندراج ہوتا ہے،میں فرق کی وجہ سے ہے۔

وزار ت خزانہ کے مطابق 0.8 ٹریلین روپے قرض(کل اضافہ کا2 فیصد) کا ضافہ پاکستان کے نجی شعبے کے غیر ملکی قرضوں کے حجم میں ہوا جس سے ملک کے نجی شعبے کی اپنی کاروباری سرگرمیوں کو بڑھاوا دینے کے لیے عالمی مالیاتی اداروں سے اشتراک و روابط کی عکاسی ہوتی ہے تاہم نجی شعبے کا قرضہ حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے اور نہ ہی یہ غیر ملکی زر مبادلہ پر اپنے نتائج کے اعتبار سے مجموعی قرضوں اور ادائیگیوں کے حجم میں شامل ہوتی ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…