اسلام آباد (این این آئی)بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) سے جعلی افراد کو نکالنے کے دوران سیکڑوں مستحق افراد کو بھی فہرست سے نکالے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے احساس پروگرام ثانیہ نشتر نے بی آئی ایس پی سے 8 لاکھ 20 ہزار افراد کو نکالنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ
یہ سب غیر مستحق افراد غیر قانونی طریقے سے وظیفہ حاصل کر رہے تھے۔ثانیہ نشتر نے بتایا کہ بی آئی ایس پی پروگرام سے نکالے گئے افراد میں گریڈ 17 سے گریڈ 21 تک کے سرکاری افسران بھی شامل تھے۔ جمعہ کو اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہونے والے قومی اسمبلی اجلاس میں پیپلز پارٹی کی رکن نفیسہ شاہ کی جانب سے سوال اٹھایا گیا کہ بی آئی ایس پی سے بہت سے مستحق افراد کو بھی نکالا گیا ہے۔نفیسہ شاہ کے نقطہ اعتراض پر وضاحت دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے اعتراف کیا کہ بی آئی ایس پی سے کئی نام ایسے نکالے گئے جو واقعی مستحق ہیں۔علی محمد خان نے کہا کہ بی آئی ایس پی سے غلط نکالے جانے والے افراد کی شکایات آرہی ہیں، اب تک غلط نکالے جانے والے 265 افراد کی شکایات آ چکی ہیں جن میں سے 100 درخواستوں کوچیک کرکے بحال کیا جاچکا ہے۔