اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)جاوید چودھری اپنے کالم ’’کوہ طور سے اترتے ہوئے‘‘میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔سینٹ کیتھرائن میں نبی اکرمؐ سے منسوب وہ خط بھی موجود ہے جس پر آپؐ نے اپنے دست مبارک کا نشان لگا کر عیسائی کمیونٹی کو قیامت تک جان‘ مال اور عبادت گاہوں کے تحفظ کی گارنٹی دی تھی‘ یہ ایک دل چسپ واقعہ تھا‘ سینٹ کیتھرائن کے عیسائی پادری مدینہ منورہ آئے‘
رسول اللہ ﷺنے خود ان کی میزبانی فرمائی‘ وہ واپس جانے لگے تو آپؐ نے فرمایا‘ میری‘ میرے ساتھیوں اور میری امت کی طرف سے قیامت تک آپ کی جان‘ مال اور عبادت گاہیں محفوظ ہیں‘ پادریوں نے عرض کیا‘ آپؐ یہ عہد نامہ تحریر فرما دیں‘ آپؐ نے عہدنامہ لکھوایا اور اپنے دست مبارک کا نشان لگاکر ان کے حوالے کر دیا۔عہدنامے کی کاپی آج تک سینٹ کیتھرائن میں موجود ہے‘ میں تیسری مرتبہ وہاں پہنچا‘ رسول اللہ ﷺ کے عہدنامے سے اپنی گناہ گار آنکھوں کو وضو کرایا اور آنسو سنبھالتا سنبھالتا باہر آ گیا‘ باہر سینٹ کیتھرائن کے سامنے کوہ طور رنگ بدل رہا تھا‘ سرخی سیاہی میں ڈھل رہی تھی‘ اللہ تعالیٰ کی تجلی آج بھی موجود تھی اور ہر رگ سنگ سے جھانک کر کہہ رہی تھی‘ بے شک اکبر صرف اور صرف اللہ ہے اور وہ اگر آپ کے ساتھ ہے تو پھر کوئی غم‘ کوئی تاسف نہیں‘ یہ دنیا‘ مصیبتوں کا یہ گھر پھر جنت سے کم نہیں‘ میں نے ایک لمبا سانس لیا‘ اللہ کا شکر ادا کیا اور ہوٹل کی طرف روانہ ہو گیا۔