جہلم(این این آئی)وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب سے اختلافات کی بات نہیں بات سسٹم کی خرابی سے ہے،وسائل میں جو ہمارا حصہ ہے وہ ہمیں ملے گا جو کہ صوبے کا پروفیشنل فنانس ایوارڈ نہیں ہورہا جس کی وجہ سے اضلاع کو جو ان کا حصہ ہے وہ ان کو نہیں مل رہا جب حصہ نہیں ملے گا جو ہمارے علاقے ترقی یافتہ علاقوں سے پیچھے رہ جائیں گے،
میں نے ہمیشہ سسٹم کی بہتری کی بات کی ہے کسی کے خلاف نہیں۔وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی چوہدری فواد حسین نے بار ایسوسی ایشن پنڈدادنخان کے نو منتخب عہدیداروں کی تقریب حلف برداری کے بعد میڈیاسے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ممبران نے اپنے اپنے حلقوں سے الیکشن لڑے عوام سے وعدے کیے اور وعدے سب سے اہم ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اور مسلم لیگ (ق) کی جانب سے جو ڈیمانڈز کی گئی ہیں ان میں وزن ہے اور حکومت کو سنجیدگی سے لینا چاہیے، عثمان بزدار کو ہم ناکام نہیں کہہ سکتے مراد علی شاہ بھی ناکام ہے بات شخصیات کی نہیں سسٹم کی ہے کشمیر کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے۔چوہدری فواد حسین نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے پر ہماری پالیسی واضح ہے حکومت اور وزیر اعظم عمران خان کی کوششوں سے اس مسئلے پر بھارت تنہائی کا شکار ہوچکا ہے وزیر اعظم کی کوششوں سے تین بار سلامتی کونسل میں ڈسکس ہوچکی ہے انٹرنیشنل لیول پر اس قسم کے ڈائیلاگ اس سے قبل کبھی نہیں ہوئے اور نریندر مودی کا بھیانک چہرہ دنیا کے سامنے آچکا ہے اس بار پانچ فروری یوم یکجہتی کشمیر پورے ملک میں بھرپور قومی جذبے کے ساتھ منایا جائے گا ضلع جہلم میں بھی اس سلسلے میں بڑی ریلیاں نکالی جائیں گی اور دنیا کو مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کے لیے مزید ہائی لائٹ کیا جائے گا۔آٹے اور چینی کے موجودہ بحران کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ بحران منیجمنٹ کی وجہ سے ہوا ہے خسرو بختیار اور جہانگیر ترین نے واضح کر دیا ہے کہ چینی اور گندم کا کتنا سٹاک پڑا ہوا ہے جب تک صوبائی حکومتیں اپنا فعال کردار ادا نہیں کریں گی آٹا چینی یا دیگر بحران وفاقی حکومت کی وجہ سے نہیں اور صوبائی حکومتیں اپنے اپنے معاملات درست رکھیں۔