ہفتہ‬‮ ، 06 دسمبر‬‮ 2025 

چناں چہ ملک میں بحران پیدا ہو گیا

datetime 24  جنوری‬‮  2020 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر کالم نگار جاوید چودھری اپنے کالم ’’وہ لوگ وزیراعظم کے ساتھ بیٹھے ہیں‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔ہم اب آٹے کے موجودہ بحران کی طرف آتے ہیں‘ حکومت نے مئی سے جولائی کے دوران گندم خرید کر ذخیرہ کرنی تھی‘ پاسکو نے وزراءاور افسروں کی ناتجربہ کاری کی وجہ سے 33 فیصد کم گندم خریدی‘ کے پی کے اور بلوچستان حکومتوں نے سوچا پنجاب میں ہماری حکومت ہے‘

ہم پنجاب سے گندم لے لیں گے چناں چہ دونوں صوبوں کی حکومتوں نے گندم ذخیرہ نہیں کی‘ پنجاب اور وفاق نے بھی گندم کم خریدی‘ رہی سہی کسر فوڈ ڈیپارٹمنٹ کے ناتجربہ کار افسروں نے پوری کر دی‘ یہ ملوں کو سرکاری نرخوں پر گندم دیتے رہے اور مل مالکان مارکیٹ میں مہنگی بیچتے رہے۔گندم اور آٹا افغانستان بھی سمگل ہوتا رہا اور آخری تیر حکومت نے فروری 2019ءمیں پانچ لاکھ ٹن گندم ایکسپورٹ کر کے چلا دیا‘ یہ فیصلہ کرتے وقت کسی بقراط نے نہیں سوچا ہمیں بھی تو گندم اور آٹا چاہیے‘ ہم کہاں سے لیں گے چناں چہ ملک میں بحران پیدا ہو گیا‘ آٹے کا ریٹ 40 روپے کلو ہے جب کہ یہ مارکیٹ میں 75 روپے کلو بک رہا ہے اور یہ پوری دنیا میں سب سے مہنگا ہے‘ وہ حکومت جس نے گیارہ ماہ پہلے پانچ لاکھ ٹن گندم ایکسپورٹ کی تھی وہ اب تین لاکھ ٹن امپورٹ کر رہی ہے اور وہ بھی مہنگی اور اسے بھی آتے آتے دو تین ماہ لگ جائیں گے اور وہ جب آئے گی تو اس وقت ہماری اپنی فصل پک کر مارکیٹ میں آ چکی ہو گی۔میری درخواست ہے اگر وزیراعظم کے پاس دس منٹ ہیں اور یہ واقعی سنجیدہ ہیں تو یہ اس ایشو کی انکوائری کرا لیں ‘ یہ حیران رہ جائیں گے‘ یہ بحران وزیراعظم کے دائیں بائیں بیٹھے لوگوں نے پیدا کیا اور یہ اس سے40ارب روپے کما گئے اور یہ لوگ اب چینی سے بھی 50 سے 80 ارب روپے کمائیں گے اور یہ ہے وہ ریاست مدینہ جس کے لیے جاگ جاگ کر ہم نے اپنی آنکھیں پتھر کر لی تھیں‘ آپ کو ایک بار پھر مبارک ہو‘ آپ آج گندم کے ہاتھوں لٹیں‘ کل چینی کے ہاتھوں اور پھر سبزیوں‘ دالوں اور گوشت کے ہاتھوں بھی لٹنے کے لیے تیار ہو جائیں اور یہ وہ خواب تھا جسے ہم 20 سال پالتے رہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…